مشکل گھڑی میں عوام کو تنہا نہیں چھوڑینگے، بی این پی،پارٹی رہنما کی گرفتاری کی مذمت

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی ہیومن رائٹس سیکرٹری موسی بلوچ مرکزی کمیٹی کے رکن میر غلام نبی مری بی این پی ڈسٹرکٹ کوئٹہ کے سابق صدر میر غلام رسول مینگل بی این پی ڈسٹرکٹ کوئٹہ کے سابق ماہی گیر سیکرٹری ملک ابراہیم شاہوانی بی این پی ڈسٹرکٹ چاغی کے سابق جنرل سیکرٹری محمد بخش بلوچ بی این پی کوئٹہ کے سینئر رہنما فیض اللہ بلوچ جان محمد مینگل اور دیگر نے اپنے ایک مذمتی بیان میں بی این پی واشک کے ضلعی جنرل سیکرٹری علی حسن بلوچ کی ناجائز گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ڈسٹرکٹ واشک انتظامیہ بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر بلاوجہ سیاسی کارکنوں کو گرفتار کرکے اپنے ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہا ہے واشک میں غریب اور نادار مستحقین کو نظر انداز کرکے انتظامیہ نے اپنے من پسند اور منظور نظر لوگوں میں راشن تقسیم کیا جس پر پارٹی اور مستحقین نے حق کیلئے آواز اٹھائی تو ڈپٹی کمشنر واشک اسسٹنٹ کمشنر اور تحصیلدار نے بلاجواز پارٹی کے ضلعی جنرل سیکرٹری علی حسن بلوچ کو گرفتار کرکے حق کی آواز دبانے کی کوشش کی مگر بلوچستان نیشنل پارٹی اس طرح کے ہتھکنڈوں سے کھبی مرعوب نہیں ہوگی اور کسی صورت مشکل کی اس گھڑی میں اپنے لوگوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گی انہوں نے کہا کہ واشک انتظامیہ فوری طورپر پارٹی کے ضلعی جنرل سیکرٹری کو رہا کریں اور اصل حقدار اور مستحقین میں راشن کے منصفانہ تقسیم کو یقینی بنائے اور انتظامیہ اپنے اجاراداری ختم کریں بصورت دیگر بی این پی کسی صورت خاموش نہیں رہیں گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں