سرپل نہر کے مضافات میں سیکورٹی چوکیوں پر طالبان حملوں میں سیکورٹی فورسز کے 11اہلکار ہلاک‘ اور 19زخمی ہوئے

کابل/غزنی:افغانستان کے تین صوبوں میں مختلف جھڑپوں میں کم سے کم 23 افغان سیکیورٹی اہلکار اور 31 عسکریت پسند ہلاک اور46 افراد زخمی ہوگئے،یہ بات حکام نے بدھ کوبتائی۔صوبائی حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ امانی نے شِنہوا کو بتایا کہ شمالی صوبہ سر پل کے صدر مقام سر پل شہر کے مضافات اور اس کے ہمسایہ سوزما قلعہ اور سانگ چاراک اضلاع میں سیکیورٹی چوکیوں پر طالبان عسکریت پسندوں کے حملوں میں سیکیورٹی فورسز کے 11 ارکان ہلاک اور 19 دیگر زخمی ہوگئے۔امانی نے بتایاکہ جھڑپوں میں متعدد عسکریت پسند بھی مارے گئے ہیں اور یہ کہ سوزما قلعہ میں عسکریت پسندوں نے ایک فوجی اہلکار کو پکڑ بھی لیا ہے۔مقامی میڈیا تولو نیوز ٹی وی نے وزارت معدنیات وپٹرولیم کے حکام کے حوالے سے بتایا کہ مشرقی صوبے لوگر میں عسکریت پسندوں کے یناک تانبے کی کان کی سیکیورٹی چوکی پر حملے میں آٹھ پولیس اہلکار مارے گئے۔جبکہ جنوبی صوبے قندھارکے اضلاع زہری،سپن بولدک اور میان شن میں سیکیورٹی فورسز نے طالبان کے حملوں کو ناکام بنادیا ان جھڑپوں میں چار پولیس افسر ہلاک اور سات دیگر زخمی ہوئے۔ یہ بات صوبائی پولیس کے ترجمان جمال بارکزئی نے شِنہوا کو بتائی۔ترجمان نے بتایا کہ قندھار میں ہونے والی لڑائی میں 31 طالبان جنگجو ہلاک اور 20 دیگر زخمی ہوئے۔ دوسری جانب مشرقی صوبہ غزنی میں 4 افغان شہری اس وقت جاں بحق ہوگئے جب ان کی گاڑیاں ایک سڑک کنارے نصب بم سے ٹکرا گئیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں