بھارت میں ہیلتھ ورکرزکے تحفظ کے لیے نیا آرڈیننس نافذ

نئی دہلی:بھارت میں ہیلتھ ورکرز پر تشدد کے بڑھتے واقعات کے مدنظرحکومت نے نیا آرڈیننس نافذ کردیا ہے جس کے تحت قصورواروں کو سات برس تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے وبائی ترمیمی آرڈیننس 2020 کے اجرا کے بعد کہا کہ اس سے کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں صف اول میں کھڑے تمام ہیلتھ پروفیشلنز کا تحفظ یقینی ہوسکے گا اور ان کی سلامتی سے کسی طرح کا سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا ہے۔وفاقی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ نیا آرڈیننس 120 برس پرانے قانون کی جگہ لے گا۔ نئے آرڈیننس کے تحت ہیلتھ ورکرز، جن میں ڈاکٹراور نرس سے لے کر مقامی سطح پر کام کرنے والے طبی عملے شامل ہیں، کے خلاف تشدد کے واقعات غیر ضمانتی جرم قرار دیے گئے ہیں۔ سنگین معاملات میں قصورواروں کو چھ ماہ سے سات برس تک قید کی سزا ہوسکتی ہے اور ان پر ایک لاکھ روپے سے لے کر پانچ لاکھ روپے تک کا جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے۔ کم سنگین نوعیت کے معاملات میں تین ماہ سے پانچ برس تک قید اور پچاس ہزار روپے سے لے کر دو لاکھ روپے تک کا جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہیلتھ ورکرز پر تشدد کے کسی بھی معاملے کی انکوائری تیس روز کے اندر مکمل کرلی جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں