دہشت گردوں سے مذاکرات کرناریاست کو کمزور اور شرمندہ کرنے کے مترادف ہے،آصف علی زرداری

اسلام آباد:سابق صدر مملکت اور پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ دہشت گردوں اور ریاست کو چیلنج کرنے والوں سے مذاکرات کرناریاست کو کمزور اور شرمندہ کرنے کے مترادف ہے،دہشت گرد کسی طور بھی معافی کے مستحق نہیں ہیں،جب تک سانحہ اے پی ایس کیمحصوم شہیدوں کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لا کر عبرت ناک سزا نہیں دی جاتی تب تک ریاست اور قوم محصوم شہیدوں کی مقروض رہے گی،وعدہ کرتا ہوں کہ موقع ملا تو سفاک دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لاکر عبرت ناک سزا دی جائے گی۔بدھ کو سابق صدر مملکت اور پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف علی زرداری نے سانحہ اے پی ایس کے شہیدوں کے یوم شہادت کیموقع پر ایک پیغام میں کہا کہ جب تک محصوم شہیدوں کے قاتلوں، منصوبہ سازوں اور ان کے سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لا کر عبرت ناک سزا نہیں دی جاتی تب تک ریاست اور قوم محصوم شہیدوں کی مقروض رہے گی۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس نہ صرف شہداء کے وارثوں بلکہ درد مند انسانوں کے جگر پر ایسا زخم ہے جس آج بھی خون ٹپک رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان دہشت گردوں کو نیست اور نابود کرنے کا عہد تھا تاکہ ملک کی دھرتی کو دہشت گردوں سے پاک کیا جائے، افسوس قوم سے کیئے ہوئے عہد پر من و عن عمل نہیں ہوا جس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ دہشت گرد آج بھی ہمارے جوانوں کو قتل کر رہے ہیں۔ آصف علی زرداری نے کہاکہ ریاست کو یہ حق یا اختیار نہیں ہے کہ وہ محصوم انسانوں کے قاتلوں کو معاف کرے۔ دہشت گردوں اور ریاست کو چیلنج کرنے والوں سے مذاکرات کرناریاست کو کمزور اور شرمندہ کرنے کے مترادف ہے۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ میں افواج پاکستان کے ان بہادر بیٹوں کو سلام کرتا ہوں جنہوں نے دھرتی ماں کے دشمنوں کی مزاحمت کرتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ دیا ہے اس طرح پولیس اور سیکیورٹی اداروں کے ان افسران اورسپاہیوں کو بھی خراج عقیدت پیش کرتا ہوں جنہوں اپنے فرائض کی ادائیگی کرتے ہوئے اپنی جانیں قربان کی ہیں۔ آصف زرداری نے کہا کہ دہشت گرد کسی طور بھی معافی کے مستحق نہیں ہیں۔ انہوں کہ کہا کہ میں شہیدوں کے والدین، شہیدوں کی بیواہوں، بچوں اور بھائیوں اور بہنوں سے واعدہ کرتا ہوں کہ موقع ملا تو سفاک دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لاکر عبرت ناک سزا دی جائے گی اوروطن کی دھرتی کو وطن دشمنوں اور دہشت گردوں کو کا اس طرح صفایا کیا جائے گا جیسے سوات میں کیا گیاتھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں