صوبے میں خواتین ورکرزکے حقوق کی پاسداری کو یقینی بنایا جائے،خواتین ورکرز الائنس

کوئٹہ:خواتین ورکرز الائنس ڈسٹرکٹ کوئٹہ کی صدر ثمینہ سرور نے کہا ہے کہ صوبے میں خواتین ورکرز کیلئے کم سے کم اجرت پرعملدرآمدکو یقینی بنایا جائے اورادارے خواتین ملازمین کے حقوق کی پاسداری کو یقینی بنائیں۔یہ بات انہوں نے جمعرات کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ سی پی ڈی اور وویمن ورکرز الائنس نے کوئٹہ میں خواتین ورکرز کے کام کی جگہوں کی صورتحال اور مشکلات جاننے کیلئے خواتین ورکرز کے کام کرنے کی جگہوں کی مانیٹرنگ کی جس میں کراس سیکٹرزیعنی پبلک پرائیویٹ اور انڈسٹریل سیکٹرکی خواتین ورکرز کے مسائل کو جاننے اورسمجھنے کی کوشس کی گئی مانیٹرنگ سروے کا مقصد ضلع کوئٹہ کی خؤاتین ورکرز کی کام کی جگہوں کی صورتحال کوجاننا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ضلع کوئٹہ میں پرائیویٹ اسکولز، ووکیشنل سینٹرز، ٹریول ایجنسیز، میٹرنٹی ہوم سینٹرز، اکیڈیمیز،ہسپتال،شاپنگ سینٹرز اور میڈیکل سینٹرز میں خواتین ورکرز بڑی تعداد میں کام کر رہی ہیں اور 50فیصد خواتین ورکرز کو کام کرنے کی جگہوں پر کم معاوضہ دیا جاتا ہیجو کے خواتین ورکرزکے ساتھ ظلم اور نا انصافی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ خواتین ورکرز کو کم سے کم اجرت 20ہزار روپے ادا کی جائے اور ادارے خواتین کے حقوق کی پاسداری کو یقینی بنائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں