روپے کی قدر میں کمی کے باعث بلوچستان کے بیرونی قرضہ جات میں اضافے کا رجحان برقرار

کوئٹہ: روپے کی قدر میں کمی کے باعث بلوچستان کے بیرونی قرضہ جات میں اضافے کا رجحان برقرار صوبے کے قرضہ جات میں کمی کے بجائے 1462.696ملین روپے کا اضافہ ، محکمہ خزانہ بلوچستان کی صوبے کے ذمہ بیرونی قرضہ جات کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے ذمے انٹرنیشنل ڈوپلمنٹ ایسوسی ایشن کے 33، ایشین ڈوپلمنٹ بینک کے 29، انٹرنیشنل فنڈ فار ایگری کلچر ڈوپلمنٹ کے 2،انٹر نیشنل بینک فار ری کنسٹرکشن اینڈ ڈوپلمنٹ، کینڈین انٹرنیشنل ڈوپلمنٹ ایجنسی، جرمنی اور چابان کے ایک،ایک قرضہ جات کی مد میں کل 52482.219ملین روپے کی رقم واجب الادا ہے یہ قرضہ جات ڈالر، ڈچ مارک، جاپانی ین، کینڈین ڈالر میں حاصل کئے گئے اور انکی ادائیگیوں کا سلسلہ محکمہ خزانہ کی جانب سے مرتب کیا گیا جس کے تحت ان قرضہ جات میں بدترریج کمی ہونی تھی تاہم پاکستانی روپے کی قدر میں مسلسل گراوٹ کے باعث جون 2020میں صوبے پر 51019.523ملین روپے کا قرض تھا جو ادائیگیوں کے باوجود دسمبر 2020میں 1462.696ملین روپے بڑھ کر 52482.219ملین روپے ہوگیا، محکمہ خزانہ کے دستاویزات کے مطابق مالی سال 2021-22کے دوران یہی قرض بڑھ کر 5313.040ملین روپے ہو جائیگا جبکہ یہی صورتحال برقرار رہی تو صوبے کے قرضہ جات 2054-55تک کم ترین سطح پر آسکیں گے

اپنا تبصرہ بھیجیں