سینٹ اجلاس، ایچ ای سی نے بلوچستان کے طلباء کا کوٹہ ختم کردیا،معاملہ قائمہ کمیٹیوں کو ارسال

اسلام آباد:چیئرمین سینیٹ نے اسلام آباد ائیرپورٹ پر قطر سے آنے والے شہریوں کواسلام آباد پولیس کی طرف سے لوٹنے کے معاملے اورایچ ای سی کی طرف سے سابقہ فاٹا اور بلوچستان کے طلبہ کاکوٹہ ختم کرنے کا معاملہ قائمہ کمیٹیوں کوبھیج دیا۔ بلوچستان میں ڈاکٹرز کی گرفتاری پر چیف سیکرٹری بلوچستان سے جواب طلب کرلیاگیا۔بدھ کوسینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔سینیٹ میں وقفہ سوالات سے پہلے عوامی اہمیت کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے سینیٹرسردار شفیق ترین نے کہاکہ بلوچستان کے ڈاکٹروں نے احتجاج کیا ہواہے ان کے خلاف ایکشن لیا گیا وہ اب جیل میں ہیں ڈاکٹرز کے خلاف ہونے والی کارروائیوں کوروکاجائے جس پر چیئرمین سینیٹ نے چیف سیکرٹری بلوچستان سے رپورٹ طلب کرنے کاحکم دے دیا۔سینیٹر مشتاق اور سینیٹر انورالحق کاکڑ نے ایوان کوبتایاکہ فاٹا اور بلوچستان کے طلبہ ایچ ای سی کے سامنے دھرنا دیئے ہوئے ہیں ان کاکوٹا ختم کردیا گیا ہے۔طلبہ کے ساتھ ایچ ای سی زیادتی کررہی ہے جس پر چیئرمین سینیٹ نے معاملہ متعلقہ قائمہ کمیٹی کوبھیج دیا۔ سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے کہاہے کہ منی بجٹ اور اسٹیٹ بینک کی خودمختاری کے قانون کا پارلیمان میں مقابلہ کریں گے،ٹی ایل پی،ٹی ٹی پی اور آئی ایم ایف سے ہونے والے معاہدوں پر پارلیمان اور عوام کوتاریکی میں رکھا جارہاہے۔ جبکہ قائدایوان سینیٹ ڈاکٹرشہزاد وسیم نے کہا کہ منی بجٹ پر کابینہ میں بحث ہی نہیں ہوئی،مفروضوں پر بات کرنامناسب نہیں،سینیٹرطاہر بزنجو نے کہاکہ افغانستان ہمارا ہمسایہ ملک ہے اور ہمیں اپنے اس ضمن میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔مگر اپنے ملک میں بھی غربت اور مفلسی کو دیکھنا چاہیے بلوچستان میں بھی 60فیصد آبادی غربت کا شکار ہے۔بلوچستان کے وسائل کو بے دردی سے لوٹا جارہاہے۔ گوادر میں عوامی حقوق کیلئے تاریخی مظاہرہ ہوا۔بلوچستان کے عوام کو متعدد مسائل درپیش ہیں۔ او آئی سی اجلاس بلا کر اچھا کام کیا ہے۔مگر افغان مسئلہ پر اپنے پارلیمنٹ کا اجلاس کیوں نہیں بلایاجارہاہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں