سیندک منصوبہ بیوروکریسی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے تباہ ہوا ہے، مولانا عبدالحق ہاشمی

گوادر:جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ سیندک منصوبہ بیوروکریسی کے غلط پالیسیوں کی وجہ سے تباہ ہوا ہے انہوں نے کہا کہ گوادر میں جاری حق دو بلوچستان تحریک مظلموں کی آواز ہے اس سے ملکی سالمیت کو کوئی خطرہ نہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوادر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور کہا کہ مجلس شوری کا اجلاس اس لیے گوادر میں بلایا گیا ہے اور ہمیں خوشی ہے کہ گوادر اور خصوصا مکران ڈویژن کے لوگوں کے خواہشات کے عین مطابق ہی بات آگئی اور بڑی واضح معاہدہ پر ہی گوادر کا دھرنا اختتام پزیر ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بڑے بڑے معاہدے بھی مزاکرات کے ٹیبل پر ہوئے اور اکثر معاہدوں کی تفصیلات لوگوں کو پتہ تک نہ چل سکا۔ اور وہ تمام معاہدے بے مقصد ثابت ہوئے۔انہوں نے کہا کہ حق دو تحریک کی ہرچیز واضح ہے۔ بغیر کسی ابہام کے حکومت ان پر کس حد تک عمل کرتی ہے۔ یہ حکومت پر منحصر ہے۔انہوں نے کہا صوبائی شوری کا اجلاس اس بار گوادر میں بلایا گیا ہے اس سے اس علاقے کے عوام کو اگاہی ملی اور اس کے فوائد تمام صوبہ میں پھیلیں گے۔ اس سے ایک ذہین سازی ہوگی انہوں نے آج گوادر مکران اور پورا بلوچستان بہت سیمسائل میں گرا ہوا ہے شاید ان حکمرانوں کو لوگوں کو مسائل میں گرا ہوا دیکھ کر خوشی ہوتی ہے۔حکمران یہی سمجھتے ہیں کہ شاید انکی تعریف ہورہی ہے لیکن لوگ ان سے تنگ اچکے ہیں۔ انہوں نے کہا گڈانی سے لیکر چمن بارڈر تک لوگ پریشان ہیں چمن بارڈر سے سامان اگر غیر قانونی اندر آجاتا ہے تو بتھہ لینے والے عام لوگ نہیں ہیں چیک پوسٹوں پر وہ کون لوگ ہیں جو بتھہ خوری میں ملوث ہیں انہوں نے کہا کہ بارڈر پر نکلنے سے پہلے لوگ اپنے تمام سامان جس میں ٹائر، کمبل اور دیگر چیزوں کی مکمل کسٹم ڈیوٹی دیتے ہیں لیکن اس کے باوجود ان سے بتھہ اور رشوت لیا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ اس آواز کو انتظامی ادارے بھی قبول کریں گے بلوچستان کے طے شدہ رٹ کو چیلنج کرنا بیڈ گورننس ہے۔ بلوچستان میں سیندک کے منصوبے سے لوگوں کو کیا فوائد حاصل ہوئے کیا اس بڑے منصوبے سے بلوچستان کو صرف دو فیصد حصہ ملنا انصاف ہے، جبکہ مرکزی حکومت کو 48فیصد اور غیر ملکی کمپنیوں کو 50فیصد اسی طرح ریکوڈک کے منصوبہ سے ملتا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت اور بیوروکریسی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے سیندک اور ریکوڈک کے منصوبے تباہی کا شکار ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ دنوں ہماری تنظیمی دورے میں ہم سب نے حق دو بلوچستان تحریک کو قریب سے مشاہدہ کیاہے اور فوری متفقہ طور پر اس کی مکمل حمایت کا اعلان کیا گیا کیونکہ یہ تحریک گوادر اور پورے صوبے کی مشترکہ آواز ہے۔ ہم سب اس کے شانہ بشانہ ساتھ ساتھ رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک بالکل آزاد ہے یہ مظلوموں کی آواز ہے اس تحریک سے ملک کی سالمیت کو کوئی خطرہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے مختلف علاقوں کراچی، کوئٹہ، چمن، ژوب اور دیگر بارڈروں میں احکام جو جو حرکتیں کر رہی ہیں وہ ملک کے لیے خوش آئند نہیں ہیں اس سے عوام کی آواز ضرور اٹھے گی اور جو لوگ ان کی معاونت کر رہے ہیں وہ ملک کے دوست اور خیر خواہ نہیں ہیں انہوں نے کہا کہ نصیر آباد میں زراعت بتھہ خوری کا شکار ہے کچھی کینال میں غیر قانونی طور پر پانی کی فروخت جاری ہے۔ پٹ فیڈر بھی پانی کے غلط استعمال سے غریب کسان متاثر ہورہے ہیں انہوں نے کہا کہ سرکاری کاغذوں میں بلوچستان میں کہیں ڈیم بن چکے ہیں لیکن زمین پر ان کا کوئی وجود نہیں اگر کچھ بنائے گئے ہیں وہ بھی ایک معمولی بارش میں بہہ گئے ہیں بلوچستان میں لوگ مسلسل تکلیف دہ زندگی بسر کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ سیاسی پارٹیوں کا کام لوگوں کو شعور دینا ہے ہم کہتے ہیں کہ ہر ادارہ اپنا کام خود کرے کسٹم کا کام ایف سی نہ کرے اور اور کسٹم جو ٹیکس عوام سے وصول کرے وہ قومی خزانے میں جمع ہو۔بین الصوبائی لوگوں کو راستے میں اتارنا ان کی عزت نفس کو مجروح نہ کیا جائے لوگوں کو ایسا مجبور نہ کیا جائے کہ وہ اپنی قیمتی بسوں کو اگ لگانے پر مجبور ہوں انہوں نے کہا کہ لوگ اب تنگ آچکے ہیں اب لوگوں کے شعور کو بلند کرنا ہوگا پورے صوبے میں ہم اس "حق دو بلوچستان تحریک "کو مزید بڑھائیں گے اور جماعت اسلامی اس کی بھر پور حمایت کرتی ہے پریس کانفرنس میں صوبائی جنرل سکریٹری مولانا ہدایت الرحمان و دیگر جماعت کے اکابرین بھی موجود تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں