سیکورٹی فورسز کی جانب سے مقامی تجارت مسخ کرنے کی سازش کی جارہی ہیں، رحیم آغا

کوئٹہ:انجمن تاجران بلوچستان (رجسٹرڈ) کے صدر رحیم آغا،عمران ترین،حاجی نصرالدین کاکڑ، حاجی یعقوب شاہ کاکڑ، میر رحیم بنگلزئی، حیدر آغا، محمد حسین، محمد جان آغا درویش، ولی افغان، حاجی ظہور کاکڑ، سالم اچکزئی، خان کاکڑ، نعمت ترین،امردین آغا، بسم اللّٰہ ترین، حاجی شفیع آغا، حاجی قیوم خلجی، امردین آغا،حاجی، حاجی حسن خلجی، منظور ترین، فیض محمد داوی، محمد طاہر جدون، غنی آغا اور دیگر عہدیداران نے اپنے مشترکہ بیان کہا ہے کہ چمن شہر کے تاجروں اور عوام پر آئے روز نت نئے تجربات کئے جاتے ہیں اور ایک بار پھر سیکورٹی فورسز کی جانب سے مقامی تجارت کو مسخ کرنے کی شازش کی جارہی ہیں اور تاجروں کو ایک بار پھر نان شبینہ کا محتاج کیا جارہا ہے بیان میں کہا ہے کہ چمن باڈر بلوچستان کے عوام کیلئے ایک تجارتی مرکز کی حیثیت رکھتا اور اور اسی باڈر سے پاکستان سینٹرل ایشیاء تک تجارت کرتا اور سالانہ اربوں ڈالر ملکی خزانے کو آتے ہیں اتنے اہم تجارتی مرکز کو سہولیات دینے کی بجائے اسے تباہ کرنے کی کی کوشش کی جارہی ہیں اور ہر روڈ سیکورٹی فورسز کی جانب سے نئی پابندیاں عائد کی جاتی ہیں اور تاجروں اور مسافروں کو عذاب میں مبتلا کیا جاتا ہے بیان میں آئی جی ایف سی، بارو کور، سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ چمن باڈر پر نئی پابندیوں کو ختم کیا جائے اور اس شہر کی تعمیر ترقی اور تجارت کے فروغ کیلئے سہولیات فراہم کی جائیں بیان میں اسسٹنٹ کمشنر قلعہ سیف اللہ کے تاجروں کے ساتھ ناروا سلوک کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاجروں کے ساتھ تعاون سے شہر کے مسائل کو حل کریں اور تاجروں کو احتجاج پر مجبور نہ کریں بصورت دیگر انجمن تاجران بلوچستان قلعہ سیف اللہ کے تاجروں کے ساتھ بھرپور احتجاج کریگی

اپنا تبصرہ بھیجیں