سید پرویز ظہورگیلانی کے گھر پر غیرقانونی , ، خاموش نہیں رہیں گے، بی این پی
کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ شب اسلام آباد میں پارٹی کے مرکزی رہنماءاور سپریم کورٹ کے سینئر وکیل سید پرویز ظہور گیلانی ایڈووکیٹ کے گھر سیکورٹی فورسز کی جانب سے غیر قانونی چھاپے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بغیر وارنٹ بغیر کسی جواز کے رات کی تاریکی میں چھاپہ مارنے ‘ خوف و ہراس پھیلانے ‘ گھر کے شیشوں و دروازوں کو توڑنے ‘ گھر کی بلاوجہ تلاشی لینا اور سید ظہور گیلانی ایڈووکیٹ اور ان کے گھر کی خواتین کو تشدد کا نشانہ بنانا اور گرفتار کرنا قابل افسوس امر ہے انہیں اس بات کی سزا دی جا رہی ہے کہ انہوں نے ہمیشہ بلوچ اور بلوچستانیوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کے خلاف آواز بلند کی پارٹی کے ساتھ ہم آواز ہو کر جدوجہد کی مستقبل مزاجی کے ساتھ عدالت عالیہ ہو یا عدالت عظمیٰ یا کہ کوئی اور پلیٹ فارم بلوچستان کے معاملات کے حوالے سے حق اور سچائی کے علمبردار رہے حالیہ بلوچ طلبائ پر تشدد کے واقعے کے خلاف ان کے ساتھ اظہار یکجہتی اور آواز بلند کی پاداش میں ان کے گھر چھاپہ مارا گیا اور جھوٹی ایف آئی آر درج کی گئی جو قابل افسوس ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ اب تو بلوچ اور بلوچستانی فرزندوں کو اسلام آباد میں زہنی کوفت اور تشدد کا نشانہ بنانے کا عمل ناقابل برداشت ہے بی این پی اپنے مرکزی رہنمائ سینئر وکیل کو تشدد کا نشانہ بنانے اور چادر و چار دیواری کے تقدس کو پامال کرنے پر بی این پی خاموش نہیں رہے گی ہر پلیٹ فارم پر اس واقعے کے خلاف مسلسل آواز بلند کی جاتی رہے گی پارٹی رہنمائ و سینئر وکیل نے اس متعلق پٹیشن بھی فعال کی ہے اسی طرح بی این پی پارلیمنٹ ہو یا دیگر کوئی پلیٹ فارم آواز بلند کرنے سے اجتناب نہیں کرے گی پارٹی برملا کہتی ہے کہ بلوچ طلبائ پر تشدد اور پِارٹی رہنمائ کے ساتھ غیر مناسب رویہ قابل برداشت نہیں انتظامیہ کے ارباب و اختیار کی جانب سے انہیں یہ کہا جا رہا ہے کہ وہ سیاسی سرگرمیوں سے اجتناب کریں بی این پی قومی جمہوری جماعت ہونے کے ناطے پارٹی کے مرکزی رہنمائ سید پرویز ظہور گیلانی ایڈووکیٹ کے ساتھ ہیں انہیں دھونس دھمکیاں دے کر پارٹی سے دور رہنے کی کوشش کی جا رہی ہے وہ قابل مذمت ہے ایسے اقدامات سے پارٹی رہنما?ں کو مرعوب نہیں کیا جا رہا ہے فوری طور پر اسلام آباد پولیس کے ارباب و اختیار ‘ انتظامیہ غیر جمہوری ‘ غیر قانونی روش ترک کریں اس کے برعکس بی این پی ایوان بالا سمیت ہر فورم پر جمہوری طور پر اپنے رہنما?ں کے جان و مال کے تحفظ کیلئے جدوجہد کرتی رہے گی۔


