امیروں و غریبوں کیلئے الگ الگ پاکستان قبول نہیں، ہدایت الرحمن
کوئٹہ (مانیٹرنگ ڈیسک)حق دوتحریک کے قائد جماعت اسلامی بلوچستان کے جنرل سیکرٹری مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے کہاکہ بلوچستان کی زراعت،بارڈ راور ساحل کاروبار پرتوجہ دیکر صوبے میں غربت بے روزگاری کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے ظالموں کا راستہ روک کر ہم اس ملک میں اسلامی نظام قائم کریں گے۔سرکاری بنجر زمینوں کو غریب عوام میں تقسیم کرکے غربت روزگاری کا خاتمہ کیا جائے بلوچستان میں غربت،بے روزگاری،بدعنوانی دوسروں صوبوں سے زیادہ ہے امیروں وغریبوں کیلئے الگ الگ پاکستان قبول نہیں جو سہولیات امیروں کو میسر ہووہی غریبوں کیلئے بھی لازمی کیاجائے۔بدقسمتی سے ملک میں غریب وامیر کیلئے الگ نظام ہے۔بلوچستان کے مسائل کے ذمہ دارحکومت واپوزیشن اور بااختیار طبقات ہیں۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے گوادرمیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہاکہ عوام کا دکھ دردرکھنے والا غریب اسمبلی جائیگا تو غریب کی تقدیر بدلیگی غریب عوام نے سرمایہ داروں،ظالم طبقے کا ساتھ دیکر ان کے سرمایے میں اوراپنے مسائل میں اضافہ کردیا باربارووٹ لیکر کامیاب ہونے والوں نے غریب عوام،بے روزگار نوجوانوں کیلئے کچھ نہیں کیا منشیات،بے روزگاری،بدعنوانی وغربت کے خاتمے اوراسلامی نظام کے قیام کیلئے جماعت اسلامی جدوجہد کر رہی ہے۔جماعت اسلامی ہی مسائل کو حل کرسکتی ہے۔ عوام کا پیسہ عوام پر خرچ ہونے سے مسائل حل ہوسکتے ہیں ہم لٹیروں کے خلاف اسلامی حکومت کے قیام کیلئے جدوجہد کر رہی ہے۔ عوام جدوجہد میں ساتھ دیں۔ بدقسمتی سے بلوچستان میں بھی وہی ناکام نااہل لوگ وپرانی ٹیم مسلط ہیں جس کی وجہ سے عوام کے مسائل میں اضافہ ہورہاہے۔مسائل ومشکلات اورپریشانیوں سے نجات کیلئے جماعت اسلامی جدوجہد کر رہی ہے۔ بلوچستان کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے بلوچستان کے نوجوانوں،مسائل ومشکلات کو نظراندازکرنے سے حالات روزبروزخراب،پریشانیوں میں اضافے کیساتھ نوجوانوں میں احساس محرومی،ردعمل اورنفرت پیدا ہورہی ہے۔بلوچستان کے عوام کو تحفظ روزگار اور عزت دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔منتخب نمائندوں وجماعتوں نے ہمیشہ عوام کو مایوس کیاہے۔چہروں کے بجائے نظام کی وجہ سے عوام کے مسائل حل ہوسکتے ہیں۔موجودہ ناکام کرپٹ سسٹم چلنے کی وجہ سے مسائل میں کمی کے بجائے اضافہ ہورہا ہے ہمیشہ دھاندلی،بدعنوانی وغلط طریقوں سے بار بار کامیاب ہونے والوں نے عوام،عوامی مسائل کو یکسرنظرانداز کر دیا ہے ہر طرف مایوسی،غربت،بے روزگاری عام ہے غریبوں پر تعلیم علاج وترقی کے دروازے بند کر دیے گیے ہیں منشیات،شراب عام ہور ہی ہے منتخب نمائندوں نے عوام کو نظراندازومایوس کرکے اپنے مال جائیدادبنک بیلنس میں اضافہ کر دیا ہے۔ بلوچستان کو قومی ترقی میں شامل کرکے نوجوانوں کو روزگادیاجائے ساحل وبارڈر ٹریڈ کو ترقی دیکر تاجروں وعوام کو آسانی وسہولیات فراہم کیے جائیں بلوچستان کو مسائل ومشکلات سے نجات دلانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔


