جامعہ بلوچستان میں تنخواہوں کی عدم ادائیگی کیخلاف احتجاجی تحریک جاری

کوئٹہ: جوائنٹ ایکشن کمیٹی یونیورسٹی آف بلوچستان ٹیچرز، آفیسرز اور ایمپلائز ایسوسی ایشن کے جانب سے جامعہ کے اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین کو درپیش مسائل جس میں مکمل تنخواہوں کی بروقت ادائیگی بشمول اضافہ شدہ 44فیصد ہاوس ریکوزیشن، اردلی الاونس،یوٹیلٹی الاونس،25فیصد ڈسپیریٹی الاؤنس، ہاوس بلڈنگ ایڈوانس، ریٹائرڈ اساتذہ، آفیسرز اور ملازمین کی پینشنز کی بروقت ادائیگی، بائیومیٹرک حاضری، آفیسرز اور ملازمین کے پروموشن، ٹائم سکیل سمیت دیگر درپیش مسائل کے حل کیلئے پچھلے 16دنوں سے احتجاجی تحریک جاری یے لیکن جامعہ بلوچستان کے وائس چانسلر نے مجرمانہ خاموشی اختیار کی ہے بجٹ کی کمی کا بہانہ بنا کر ملازمین کو انکا قانونی اور حل شدہ مطالبات دینے سے مسلسل انکاری ہے،بیان میں سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی کی وائس چانسلر ڈاکٹر ساجدہ نورین کی اس اقدام کو سراہا جس میں انہوں نے وومن یونیورسٹی کے اساتذہ کرام اور ملازمین کو ڈسپیریٹی الاؤنس دینے کا نوٹیفکیشن جاری کیا اور جامعہ بلوچستان کے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ بھی مثبت رویہ اختیار کرنے ہوئے منظور شدہ الاونسز کی ادائیگی کریں، جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اعلان کیا کہ جامعہ کے اساتذہ کرام،آفیسرز اور ملازمین رمضان مبارک میں بھی اپنا سخت احتجاج جاری رکھیں گے جس میں تمام امتحانات کا بائیکاٹ،تمام ٹرانسپورٹ بشمول بسیں بند اور دفاتر کی تالا بندی زیر غور ہے جس کی تمام تر ذمہ داری جامعہ کے انتظامیہ پر عائد ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں