نجی ٹی وی چینل کے رپورٹر سے سپاہی نے موبائل فون، پرس چھین کر تشدد کا نشانہ بنا ڈالا

کراچی (انتخاب نیوز) نجی ٹی وی چینل کا رپورٹر شارع فیصل پر پولیس گردی کا شکار ہوگیا،تھانے کے گیٹ پر کھڑے سنتری نے مغلظات بکتے ہوئے موبائل فون، پرس چھیننے کے بعد تھانے کے اندر لے جاکر شدید تشدد کا نشانہ بناڈالا، تھانے میں موجود دیگر اہلکار بپھرے ہوئے سپاہی کو ہاتھ پیر توڑنے کا مشورہ دیتے رہے۔ شارع فیصل پولیس کے تشدد اور کئی گھنٹے حبس بے جا میں رہنے کے بعد پولیس حکام کی مداخلت پر رہا ہونے والے نجی ٹی وی چینل کے رپورٹر اور کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن کے سینئر ممبر عبدالحسیب خان نے بتایا کہ وہ ڈی ایس این جی اسٹاف کے ہمراہ بحریہ ٹائون جانے کےلئے دفتر سے نکلے تھے کہ ڈرگ روڈ کے قریب پنکچر کی دکان پر موٹر سائیکل روکتے ہی تھانہ شارع فیصل کے گیٹ پر کھڑے سنتری نے آکر دھکے دیئے اور ہاتھا پائی شروع کردی، شناخت کرانے کے باوجود سپاہی نے ایک نہ سنی اور موبائل فون، پرس وغیرہ چھین کر تھانے لےگیا، عبدالحسیب نے بتایا کہ اس دوران اہلکاروں نے کیمرہ مین ساجد کمال اور دیگر اسٹاف کو گیٹ پر ہی روک لیا، مشتعل اہلکار نے کمرے میں لے جاکر شدید تشدد کا نشانہ بنایا، اس دوران دیگر اہلکار ہاتھ پیر توڑنے کا مشورہ دیتے رہے، کراچی پولیس سربراہ غلام نبی میمن سے رابطے کے بعدپولیس کے تیور بدل گئے اور رہائی ملی، صحافی کو تشدد کا نشانہ بنانے پر سی آر اے کے سیکریٹری جنرل طہٰ عبیدی نے شدید مذمت کرتے ہوئے حکام سے نوٹس لینے اور ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ دریں اثناء صوبائی وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن نے نوٹس لیتے ہوئے اے اآئی جی کراچی کو فوری تحقیقات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت میڈیا ورکرز کے ساتھ ناروا سلوک کسی صورت برداشت نہیں کرے گی۔واضح رہے کہ پیر کو سی آر اے کا وفد اس معاملے پر ایس ایس پی عبدالرحیم شیرازی سے ملاقات کرے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں