ایرانی کرنل کا قتل, اسرائیلی شہریوں کو ترکی نہ جانے کی ہدایت

اسرائیلی شہری عموماﹰ بڑی تعداد میں سیاحت کے لیے ترکی کا رخ کرتے ہیں۔ اب لیکن اسرائیلی حکومت نے انہیں ترکی نہ جانے کی ہدایت کی ہے۔ یہ ہدایت ایران میں محافظین انقلاب کور کے ایک کرنل کے حالیہ قتل کے پس منظر میں کی گئی ہے۔اسرائیلی حکومت نے آج پیر تیس مئی کے روز ملکی شہریوں کو ہدایت کی کہ وہ ترکی کے سفر سے پرہیز کریں، جو اسرائیلی سیاحوں کی ایک پسندیدہ تعطیلاتی منزل ہے۔ یہ تنبیہ جاری کرتے ہوئے ایران کی طرف سے انتقام کے مبینہ خطرے کا حوالہ دیا گیا ہے۔ اس تنبیہ کے پس منظر میں اسرائیلی حکام نے ایران کی پاسدارانِ انقلاب نامی فورس کے ایک کرنل کی موت کا حوالہ دیا، جنہیں گزشتہ ہفتے ایران میں قتل کر دیا گیا تھا۔ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے اس اعلیٰ عسکری عہدیدار کا نام حسن سید خدائی تھا اور انہیں ایک موٹر سائیکل پر سوار دو مسلح افراد نے فائرنگ کر کے اس وقت ہلاک کر دیا تھا، جب وہ کہیں جا رہے تھے۔ کرنل حسن سید خدائی اپنی گاڑی خود چلا رہے تھے۔ایران نے اس قتل کا ذمے دار اسرائیل کو ٹھہرایا تھا اور کہا تھا کہ اس قتل کا بدلہ لیا جائے گا۔ اسرائیل کی طرف سے حسن سید خدائی پر یہ الزام لگایا گیا تھا کہ وہ دنیا بھر میں اسرائیلی شہریوں پر مسلح حملوں کی مبینہ منصوبہ بندی میں شامل رہے تھے۔اسرائیلی شہریوں کو ترکی جانے سے پرہیز کرنا چاہیے، یہ ہدایت 30 مئی کے روز اسرائیل کی نیشنل سکیورٹی کونسل نے جاری کی۔ ساتھ ہی ترکی کو اسرائیلی شہریوں کے لیے ‘ہائی رسک‘ ملک قرار دیتے ہوئے یہ بھی کہا گیا کہ تہران حکومت مبینہ طور پر ترکی میں موجود اسرائیلی شہریوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر سکتی ہے۔ایک موٹر سائیکل پر سوار دو حملہ آوروں کی طرف سے فائرنگ کے وقت کرنل حسن سید خدائی اپنی گاڑی خود چلا رہے تھےترکی اسرائیلی سیاحوں کی ایک پسندیدہ سیاحتی منزل ہے۔ ماضی میں ایک عشرے سے بھی زیادہ عرصے تک دونوں ممالک کے تعلقات بہت کشیدہ رہے تھے۔ لیکن گزشتہ چند ماہ کے دوران دونوں ریاستوں کے مابین تعلقات بہتر ہوتے جانے کی وجہ سے بھی وہاں اس سال اسرائیلی سیاحوں کی زیادہ بڑی تعداد میں آمد متوقع تھی۔اسرائیل کی بیرونی انٹیلیجنس ایجنسی موساد کی کارکردگی کی نگرانی ملکی وزیر اعظم کا دفتر کرتا ہے۔ کرنل خدائی کی ہلاکت کے بارے میں جب اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کے دفتر سے اس کی رائے کے لیے رابطہ کیا گیا، تو اس دفتر نے اس قتل پر کوئی براہ راست تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں