روس اور ایران کو مغربی ممالک کی پابندیوں کا سامنا ہے، روسی وزیر خارجہ

تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف ایران کے دورے پر تہران پہنچے جہاں انہوں نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے ملاقات کی ہے۔ روسی وزیر خارجہ کی اس ملاقات کو ایران کے سرکاری ٹی وی نے دکھایا۔ سرکاری ٹی وی کے مطابق ایران اور عالمی طاقتیں 2015ءکے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے کوشش کر رہی ہیں۔ سرگئی لاروف کے دورے کے دوران زیر بحث آنے والے امور میں ایرنی جوہری معاہدے کے علاوہ ایران اور روس کے درمیان توانائی کے شعبے میں باہمی تعاون، علاقائی اور بین الاقوامی موضوعات پر تبادلہ خیال ہوا ہے۔ تاہم ایران کے سرکاری ٹی وی نے ان امور پر فریقین کے نقطہ نظر۔ کسی اتفاق یا عدم اتفاق یا پیش رفت کے بارے میں کچھ نہیں بتایا ہے۔ البتہ صرف یہ کہا ہے کہ روسی وزیر خارجہ کا دورہ یوریشیائی اور قفقاز کے درمیان تعاون بڑھانے کے لیے تھا۔ یاد رہے پچھلے ماہ روس نے کہا تھا ” روس اور ایران دونوں کو مغربی ممالک کی پابندیوں کا سامنا ہے۔ جبکہ دونوں ملکوں کے پاس دنیا کے تیل اور گیس کے وسائل کی دولت کا بڑا حصہ ہونے کی بنیاد پر دونوں کے لیے ضروری ہے کہ باہم بات کریں اور تیل و گیس کی ترسیل کے لیے لائحہ عمل بنائیں۔ جبکہ ماسکو کے یوکرین پر حملے کے سبب لگائی ان مغربی ممالک کی پابندیوں کو چیلنج کرتا آیا ہے۔ دوسری جانب ایران کی کوشش ہے کہ پابندیوں کے سبب اپنی معیشت کودر پیش خطرات سے بچائے۔ جو امریکہ کے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے سے نکل جانے کے بعد اس پر لگنے والی پابندیوں کی وجہ سے مشکل میں ہے۔ واضح رہے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے سے امریکہ نے 2018ءمیں علیحدگی اختیار کرلی تھی۔ تاہم ایران اور امریکی بائیڈن انتظامیہ کے درمیان بالواسطہ بات چیت مارچ سے رکی ہوئی ہیں۔ تہران کا اصرار ہے کہ امریکہ ایرانی پاسداران انقلاب کا نام کالعدم تنظیموں کی فہرست سے نکالے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں