بلوچستان کی خواتین مسائل سے دو چار ہیں، بی این پی
کوئٹہ:بلوچستان نیشنل پارٹی کے جاری کردہ مرکزی بیان میں 8مارچ عالمی خواتین دن کو پارٹی نہایت ہی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جائیگا اور پارٹی کے حوالے سے بلوچستان کے خواتین کے حقوق بنیادی مسائل اور دیگر مسائل کو اجاگر کیا جائے گا بلوچستان کے خواتین آج جن گمبیر مسائل اور مشکلات سے دوچار ہیں وہ ان مسائل کو بہتر انداز میں اجاگر کرنے کیلئے سیاسی اور جمہوری انداز میں ہر سطح پر آواز بلند کرینگے بلوچستان کی قومی تحریک اور سیاسی جدوجہد میں خواتین کا ایک اہم کردار رہا ہے خواتین کی آبادی جوکہ نصف فیصد سے زیادہ ہے ان کے تمام شعبہ ہائے زندگی میں فعال کردار اور برابری کے بغیر معاشرہ اور سوسائٹی کسی بھی صورت میں ترقی یافتہ نہیں ہوسکتا ہے آج دنیا کے جو ممالک تعلیم صحت روزگار کمپیوٹر سائنس ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں ترقی کرچکے ہیں اس کا بنیادی سبب یہی ہے کہ وہاں ان شعبوں میں خواتین کی بھر پور نمائندگی برابری کے بنیادوں پر مشتمل ہے اور وہاں کے خواتین کو وہ تمام مواقع فراہم کی گئی ہے جو اپنے ملک اور قوم کی خدمت کرسکے لیکن یہاں کے حکمرانوں کی پالیسیوں میں دیگر شعبہ ہائے زندگی جس زبوں حالی پسماندگی اور محرومی کا شکار ہے وہاں خواتین بھی استحصال کا شکار بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہیں بلخصوص بلوچستان کے خواتین طرح طرح کے مسائل سے دوچار ہیں اور ان کے لئے ایسے پالیسیاں مرتب کی گئی ہیں جس میں سب سے زیادہ خواتین متاثر ہورہے ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ بی این پی صوبے کی سیاسی پارلیمانی اور تنظیمی حوالے سے خواتین کی عملی بنیادی پر نمائندگی کی سب سے بڑی جماعت ہے مرکز سے لیکر ڈسٹرکٹ وارڈز اور گراس روٹ لیول تک پارٹی کی تنظیمی اداروں میں خواتین کی بھر پور شرکت یقینی ہے اور پارٹی کی فعال تنظیم کاری سیاسی جدوجہد میں اہم کردار ہے۔کیونکہ ہماری جدوجہد کا مقصد و محور بھی یہی ہے کہ ہماری خواتین کی برابری کی بنیادوں پر شراکت یقینی ہو کیونکہ خواتین کی سیاست میں برابری کے بغیر قومی حقوق کی جدوجہد نامکمل ہے۔8مارچ کے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر پارٹی کی جانب سے مختلف پروگراموں کا اہتمام کیا جائیگا۔ پارٹی کے خواتین فعال اور متحرک عہدیداروں اور کارکنوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں بھر پور پروگراموں میں خواتین کی بھر پور شرکت کو یقینی بنائے۔