ٹوئٹر سے چرایا ہوا ڈیٹا 30 ہزار ڈالرز میں فروخت کے لیے پیش

نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک) جنوری کے مہینے میں ٹوئٹر پر سائبر حملے کے نتیجے میں چرایا ہوا ڈیٹا ہیکر نے 30 ہزار ڈالرز میں فروخت کے لیے پیش کر دیا ہے۔ جنوری کے مہینے میں ٹوئٹر پر ایک سائبر حملے کے نتیجے میں 54 لاکھ یوزرز کا ڈیٹا چوری کر لیا گیا تھا، جسے اب ہیکر کی جانب سے آن لائن فروخت کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب ٹوئٹر کی جانب سے ڈیٹا چوری ہونے کو ایک سیکورٹی مسئلہ قرار دیتے ہوئے، زیرینووسکی نامی ہیکر کو ڈھونڈھنے والے کے لیے 5 ہزار 40 ڈالرز کی انعامی رقم کا اعلان کیا گیا ہے۔ ری اسٹور پراؤیسی کے سووین ٹیلر کا کہنا ہے کہ ٹوئٹر کی سیکورٹی کی کمزوری کا فائدہ اٹھا کر چرایا گیا ڈیٹا اب ایک ہیکر ’زیرینووسکی‘ کے یوزر نیم سے فروخت کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈیٹا فروخت کرنے والا ہیکر، ہیکنگ فورم پر ڈیول کے نام سے آتا ہے اور اسکی طرف سے چرائے ہوئے ڈیٹا میں عام یوزرز سمیت تخلیق کار، سیلیبرٹیز اور کمپنیوں کا ڈیٹا شامل ہے۔ ٹیلر کا کہنا تھا کہ ری اسٹور پرائیویسی کی جانب سے ہیکر کے بارے میں مزید جاننے کے لئے ڈیٹا بیس فروخت کرنے والے اس ہیکر سے رابطہ کیا گیا تو اس نے ڈیٹا بیس کے بدلے 30 ہزار ڈالرز کا مطالبہ کر دیا ہے۔ ری اسٹور پرائیویسی کے مطابق سیلر کے جانب سے ڈیٹا کی فروخت کے حوالے سے بریچ فورمز کی ویب سائٹ پر پوسٹ ڈالی گئی تھی اور ویب سائٹ کے مالک کی جانب سے ڈیٹا کے اصل ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں