ایران میں شوہروں کے قتل کے الزام میں تین خواتین کو پھانسی دیدی گئی

تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران نے ایک دن میں تین خواتین کو پھانسی دے دی۔ ان تینوں خواتین پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنے شوہروں کو قتل کیا تھا۔ تین عورتوں کو اسی ہفتے پھانسی کی سزا پر عمل کیا گیا ہے اور ایک ہی دن میں کیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایران میں انسانی حقوق کی مانیٹرنگ کرنے والی تنظیم آئی ایچ آرنے تشویش کا اظہار کیا۔ آئی ایچ آر ناروے سے آپریٹ کرتی ہے اور ایران کو دیکھتی ہے۔آئی ایچ آر کے مطابق 27جولائی 2022 کو ایران کی مختلف جیلوں میں تین الگ الگ مقدمات میں ایران کی تین خواتین کو پھانسی دی گئی ہے۔ ان تینوں عورتوں کو اپنے ہی شوہروں کو قتل کرنے کے جرم میں پھانسی پر لٹکایا گیا ہے۔آئی ایچ آر کا کہنا تھا کہ اس سال آغاز سے اب تک ایران میں کم از کم 10 خواتین کو پھانسی چڑھایا جا چکا ہے۔ ان میں سے ایک افغانی عورت بھی شامل ہے جسے ابھی تہران باہر قائم جیل میں پھانسی دی گئی ہے۔دوسری خاتون جسے پھانسی دی گئی وہ سہیلہ عابدی تھی، آئی ایچ آرکا کہنا تھا کہ اس کی محض پندرہ سال کی عمر میں شادی ہوئی تھی۔ مگر اپنی شادی کے دس سال بعد اپنے شوہر کو قتل کر دیا تھا۔ آئی ایچ آر کے مطابق اسے 2015 میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔ اب سننداج شہر میں قائم جیل میں اسے پھانسی دی گئی ہے۔تیسری فرانکہ بہشتی نامی عورات کو بھی اپنے شوہر کو ہی قتل کرنے کے جرم میں تقریبا پانچ سال پہلے سزائے موت سنائی گئی تھی۔ 27 جولائی کو اسے بھی شمال مغربی شہر ارمیا کی جیل میں پھانسی پر لٹکا دیا گیا۔ایران میں عورتوں کے بارے میں قوانین کی مخالفت کرنے والے کارکنوں کا کہنا ہے کہ یہاں خواتین کو طلاق لینے کا حق نہیں ہے، حتی کہ گھریلو تشدد کے خلاف مقدمہ درج کرانے کی اجازت نہیں۔اسی آئی ایچ آر نے پچھلے سال اکتوبر میں ایک رپورٹ شائع کی جس میں بتایا گیا ہے کہ ایران میں 2010 سے 2021 کے درمیان 164 عورتوں کو پھانسی دی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں