بیوٹمز انتظامیہ کی جانب سے مالی بد انتظامی کا اعتراف خوش آئند ہے، ملازمین

کوئٹہ (انتخاب نیوز) بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ سائنسز (بیوٹمز)کے ملازمین کے نمائندہ فورم بیوٹمز فیملی کی جانب سے ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ بیوٹمز انتظامیہ کی جانب سے اخباری بیان میں اپنی مالی بد انتظامی کا اعتراف کیاگیا ہے جو کہ خوش آئند ہے لیکن اس کے ساتھ ہی انتظامیہ نے اپنی نااہلی کا ملبہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن پر ڈال کر مبرا ہونے کی کوشش کی ہے کہ جو کہ کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہے بیان میں کہا گیا ہے بیوٹمز انتظامیہ نے دو ہفتے قبل ملازمین کو باقاعدہ طور پر انکے پے اسکیل ریوائز ہونے سمیت دیگر مطالبات کی منظوری کی اطلاع دی تھی 29جولائی کو انتظامیہ کی جانب سے ملازمین کو باقاعدہ پے سلپ بھی جاری کی گئیں کیا اس وقت تک انتظامیہ کو فنڈز کے اجراء کا ادراک نہیں تھا؟ انتظا میہ کا بیان ابہام آمیز ہے جس میں یک طرفہ طور پر اپنے آپ کو بری الذمہ قرار دینے کی کوشش کی گئی ہے جبکہ کسی بھی ادارے کی انتظامیہ کی یہ ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ ادارے کی مالی پوزیشن کے بارے میں نہ صرف ادراک رکھتی ہے بلکہ اسے بہتر کرنے کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھاتی ہے تاہم بیوٹمز انتظامیہ کی جانب سے تمام اقدامات اس کے برعکس ہیں،بیان میں کہا گیا ہے کہ بیوٹمز مالی طور پر مستحکم ادارہ تصور ہوتا ہے کیونکہ دیگر جامعات کی نسبت بیوٹمز کا فیس کافی ذیادہ ہے اس کے باوجود ادارہ میں مالی بحران حیران کن ہے یہ انتظامیہ کی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے بیان میں کہا گیا خضدار، تربت، لسبیلہ سمیت دیگر جامعات بھی ایچ ای سی سے فنڈز لیتی ہیں مگر انہیں تنخواہیں وقت پر ملی ہیں بیوٹمز کے حالات ان جامعات سے بھی بد تر کر دئیے گئے آج تنخواہیں نہ ملنے کے باعث فاقوں پر مجبور ہیں اس سلسلے میں ملازمین کا مشترکہ اجلاس بدھ کے روز ہوگا جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے اور اسکا اعلان کیا جائیگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں