خوست میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے آئین و قانون شکنی کی گئی، آل پارٹیز

کوئٹہ (انتخاب نیوز) بلوچستان کے ضلع ہرنائی کے خوست میں سیکورٹی فورسز کی عوام پر فائرنگ سے جاں بحق خالق داد بابر اور دیگر افراد کو شدید زخمی کرنے کیخلاف خوست میں خالق داد بابر کی لاش کے ہمراہ احتجاجی دھرنا جاری ہے۔ گزشتہ روز عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر پارلیمانی لیڈر اصغر خان اچکزئی، صوبائی وزیر انجینئر زمرک خان اچکزئی، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری یوسف خان کاکڑ، خوشحال خان کاکڑ، نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے صوبائی صدر احمد جان خان، جمعیت علما اسلام کے ضلعی امیر مولوی عبدالخالق، تحریک انصاف کے ضلعی صدر صدام ترین، قبائلی رہنما ملک مہراللہ ترین، ملک منور پانیزی، ملک امین اللہ، مالک خان پانیزی، مولوی عبدالستار، مولوی عبدالقدیم، حافظ عطا محمد، سردار میرویس خان، مولوی عبدالرحمن اور سیاسی رہنماؤں نے خطاب کیا۔ مقررین نے خوست میں سیکورٹی فورسز کی زیادتی کی شدید مذمت کرتے ہوئے خالقداد بابر کے جاں بحق ہونے اور دیگر افراد کو شدید زخمی کرنے کے واقعے اور علاقے میں خوف و ہراس اور دہشت پھیلانے والے ذمہ دار افراد کیخلاف قتل اور اقدام قتل کے مقدمات درج کرنے، خوست اور پورے ضلع کے عوامی مقامات سے فوج اور ایف سی کو ہٹانے اور سول انتظامیہ کے اختیارات بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ صوبے باالخصوص ضلع ہرنائی میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے ملکی آئین وقانون اور بنیادی انسانی حقوق کی سنگین پامالی کا سلسلہ جاری ہے اور عوام کو یرغمال اور کاروبار پر بھتہ گیری مسلط ہے، سول انتظامیہ مفلوج ہے، ضلع کے تمام معاملات سیکورٹی فورسز کے کنٹرول میں ہیں، اس غیر آئینی و غیر قانونی اقدامات اور پالیسیوں کے تسلسل میں گزشتہ دنوں کے واقعات رونما ہوئے۔ واضح رہے کہ 16 اگست کو خوست میں احجاجی جلسہ عام منعقد ہوگا جس میں سیاسی پارٹیوں کے صوبائی و مرکزی رہنماء شرکت کرینگے اور آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرینگے، لاش کے ہمراہ احتجاجی دھرنا جاری رہیگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں