ماورائے آئین قتل، ریاست خود نہیں چاہتی کہ عدالت کی بالادستی قائم ہو، پی ایس ایف
کوئٹہ (انتخاب نیوز) پشتون اسٹوڈنٹس فیڈریشن بلوچستان کے صوبائی ترجمان اکرام اللہ نے اپنے بیان میں نوجوان ایڈورکیٹ صدام خان کاکڑ اور بلوچستان یونیورسٹی کے پروفیسر عطا محمد ناصر کی اموات کو المیہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھر وکیلوں اور اساتذہ کو تخریب کاری کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ تخریب کاری کی آڑ میں وکیلوں اور اساتذہ کو بے دردی سے قتل کیا جا رہا ہے لیکن آج تک ان کے خون بہانے والوں کو منظر عام پر نہیں لایا گیا۔ کیا تخریب کار اتنے منظم ہوچکے ہیں کہ شہروں میں گھس کر دن دہاڑے آپکے اساتذہ اور وکیلوں کو ماریں، ان کو اغوا کریں اور آپ کو خبر تک نہ ہو۔ سانحہ 8 اگست پر جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا گیا لیکن کمیشن کے ممبران کی مدد کرنے کے بجائے ان کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کیا گیا جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ریاست خود نہیں چاہتی کہ عدالت کی بالادستی قائم ہو۔ سب سے بڑا المیہ تو یہ ہے کہ انصاف دلانے والے خود انصاف کے منتظر ہیں جگہ جگہ چیک پوسٹوں پر تعینات سیکورٹی فورسز بھتا گیری کرسکتے ہیں مگر اغواء کاران کی شناخت نہیں کرسکتے۔ شہریوں کے تحفظ کے ذمہ دار خود قاتلوں کو پناہ دینے لگے ہیں، یہاں تک کہ خود بھی قاتل بن چکے ہیں۔ پشتون اسٹوڈنٹس فیڈریشن بلوچستان مطالبہ کرتی ہے کہ ایڈووکیٹ صدام کاکڑ اور پروفیسر عطا محمد کے قاتلوں کو جلد از جلد منظرعام پر لایا جائے اور قانون کے مطابق سخت سزائیں دی جائیں۔


