ریاست مدینہ کے حوالے سے قانون سازی کی جائے،حافظ حسین احمد

کوئٹہ:جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ ریاست مدینہ کے دعویداروں کو اسلام کا معاشرتی اور معاشی نظام کے لیے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا لیکن لگتا ہے کہ وہ نام تو ریاست مدینہ لیتے ہیں اور نظام ریاست کیلیفورنیا کا لانا چاہتے ہیں، اس وقت نان اشوز کو اشوز بنا کر عوام کی توجہ اصل مسائل سے ہٹانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ وہ جمعہ کو جامع مطلع العلوم کوئٹہ کی ڈھاڈر شاخ میں جلسہ دستار بندی سے خطاب اور سبی میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کررہے تھے۔ حافظ حسین احمد نے مزید کہا کہ پاکستان میں عوام جس میں خواتین و بچے بھی شامل ہیں بنیادی حقوق سے محروم ہیں جبکہ لبرل ازم کے دعویدار ایک دن کے لیے حقوق نسواں کی بات کرتے ہیں اور تحریک انصاف بھی لبرل ازم اور صنف نازک کی نمائندگی کا دم بھرتی ہے اس لیے اس موقع پر معاشرے کو شکست و ریخت سے بچانے اور تحفظ کے لیے ضروری ہے کہ ریاست مدینہ کے حوالے سے پرانے قوانین پر عمل اور نئی قانون سازی کی جائے، انہوں نے کہا کہ سینٹ، قومی اسمبلی اور چاروں صوبوں میں خواتین کی نمائندگی موجود ہے اور ریاست مدینہ میں دختر رسول حضرت سیدہ فاطمتہ الزہرا رضی اللہ عنہاکی زندگی اور سیرت تمام خواتین کے لیے روڈ میپ اور قابل تقلید ہے، انہوں نے کہا کہ عمران خان اس حوالے سے عملی اقدام کے لیے ارکان پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے کر قانون سازی کریں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی خاتون اول محترمہ بشریٰ بی بی کو حقوق نسواں کے حوالے سے آگے بڑھنا ہوگا کیوں کہ مرد و زن جو معاشرتی زندگی کی گاڑی کے دو پہیے ہیں کو یکساں اور مساوی انداز میں رہ کر ہی کارآمد ثابت کرسکتے

اپنا تبصرہ بھیجیں