بلندی سے پھینکنے پر اشیا خورونوش، کھانے پینے کے قابل نہیں رہیں، سیلاب متاثرین
نوشکی (انتخاب نیوز) سیلاب متاثرین کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے راشن کی فراہمی زیادہ بلندی سے پھینکنے پر اشیا خورونوش، کھانے پینے کے قابل نہیں رہیں، متاثرین سخت برہم سوشل میڈیا پر کلی سخی داروخان عمر شاہ کلی خیربخش بیدی کے متاثرین کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں متاثرین ان ناکارہ اشیا خورنوش کے اردگرد اکٹھے نظر آتے ہیں جنہیں چند روز قبل حکومت بلوچستان کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے ان دیہات میں زمین اور ریت پر متاثرین کی امداد کے لیئے پھینکا گیا تھا۔ متاثرین کا کہنا کہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے جس بلندی سے ان اشیا کو پھینکا گیا اس سے کوئی چیز اس قابل نہیں رہی جسے استعمال میں لایا جاسکے، ہم پر جانوروں کی طرح سامان پھینکا گیا جو امداد کے بجائے مذاق اڑانے کے مترادف ہے اگر ان کا یہ رویہ تھا تو کیوں ہیلی کاپٹر لاکر قومی دولت ضائع کی گئی۔ چینی، چاول، دال اور گھی کے پیکٹ پھٹ کر اس قدر مکس ہوگئے ہیں کہ ان کو ایک دوسرے سے جدا نہیں کیا جاسکتا حلانکہ نوشکی کا یہ سیلاب سے متاثرہ علاقہ صحرا اور میدان پر مشتمل ہے، جہاں ہیلی کاپٹر نیچے آکر بھی ریلیف کے سامان اتار سکتا تھا، یاد رہے نوشکی میں سیلاب کے باعث پاک افغان بارڈر پر مقامی آبادی کو درجن بھر دیہات کے زیر آب آنے کے بعد ہیلی کاپٹر سے ریسکیو اور ریلیف دینا پڑا، زمینی راستے دس روز تک منقطع رہے، لوگ اب بھی ریت کی ٹیلوں پر آسمان تلے پناہ لیے ہوئے ہیں، لوگوں کے گھر سیلابی پانی میں منہدم ہوگئے دن کو شدید گرمی اور رات کو موسم سرد ہونے کے باعث متاثرین بیمار پڑرہے ہیں۔ علاقے میں دکان اور مارکیٹ نہ ہونے کی وجہ سے اشیا خورنوش کی قلت پیدا ہوچکی ہے۔


