ریکوڈک معاہدہ بلوچستان کے حق میں بہترین معاہدہ ہے،میرعبدالقدو س بزنجو

کوئٹہ:وزیراعلیٰ بلوچستان و چئیرمین جی ڈی اے گورننگ باڈی میرعبدالقدو س بزنجو نے کہا ہے کہ گوادر ہمارا مستقبل ہے اسکی تعمیر و ترقی کو سنجیدگی سے لینا ہوگا گوادر اور بلوچستان کے عوام کے حقوق و مفادات کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے نوجوان تعلیم اور مستقبل تابناک بنانے پرتوجہ مرکوز رکھیں ،ریکوڈک معاہدہ بلوچستان کے حق میں بہترین معاہدہ ہے یہ بات انہوں نے بدھ کو جی ڈی اے گورننگ باڈی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اجلاس میں گورننگ باڈی کے اراکین رکن صوبائی اسمبلی میر حمل کلمتی، چیف سیکرٹری عبدالعزیز عقیلی ،اے سی ایس منصوبہ بندی و ترقیات حافظ عبدالباسط ،اے سی ایس داخلہ زاہد سلیم ،وزیراعلئ کے پرنسپل سیکریٹری عمران گچکی چئیرمین جی پی اے پسند خان بلیدی، سیکرٹری پی ایچ ای صالح بلوچ سیکرٹری اطلاعات حمزہ شفقات اوردیگر وفاقی و صوبائی حکام نے شرکت کی۔ ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے مجیب الرحمان قمبرانی نے اجلاس کوبریفنگ دی ۔بریفنگ میں بتایا گیاکہ وفاقی کابینہ نے گوادر کے دو اہم منصوبے جے سی سی کے اجلاس میں پیش کرنے کی منظوری دے دی ہے،گوادر میں کر کٹ اسٹیڈیم کی تعمیر کے لئے پی سی بی سے رابطہ کیا گیا ہے،گوادر کے تعلیمی اداروں کی بہتری اور ضروری سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے،شرکاءکو بتایا گیاکہ چین کے سفیر نے ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت میں اضافے اور گوادر کے طلباءکو سکالر شپ پروگرام میں شامل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔اجلاس کے شرکاءکو گوادر میں فراہمی آب کے منصوبوں کی پیش رفت، بزنس کے جدید ترین تصور پر مشتمل سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ کے قیام کے منصوبوں پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اجلاس نے منصوبے کے خدوخال کو مزید بہتر بنا کر گورننگ باڈی کے آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی اس موقع پر وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ گوادر اولڈ ٹاو ن پشوکان اور سر بندر کے علاقوں کی ترقی کا بھی ماسٹر پلان بنایا جاۓ اور سی بی ڈی کے مجوزہ منصوبے کی فیزیبلیٹی مزید بہتر بنانے کے علاوہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ گوادر ہمارا مستقبل ہے جس کی تعمیروترقی کو سنجیدگی سے لینا ہوگا گوادر کے لوگوں کے حقوق و مفادات کا تحفظ اولین ترجیح ہے 22سال کے ترقیاتی عمل کے ابھی تک خاطرخواہ نتائج سامنے نہیں آئے ہم وی وی آئی پی پروٹوکول میں زیادہ مصروف رہے وزیراعظم کو بھی کہا کہ سی پیک بلوچستان میں نقشوں میں تو نظرآتا ہے لیکن زمین پر نظر نہیں آتا جب تک ان میگا پروجیکٹ کا فائدہ ہمارے لوگوں تک نہیں پہنچتا تو پھر یہ ہمارے لئے کارآمد نہیں اگر گوادر کی ترقی اور سی پیک کو بلوچستان کیلئے سنجیدگی سے لیا جاتا تو آج اسکے ثمرات عام آدمی تک پہنچ چکے ہوتے۔انہوں نے کہا کہ گوادر میں سرمایہ کاری کرنے والے ہم پر احسان نہیں کریں گے بلکہ انکو اسکا فائدہ پہنچے گا سرمایہ کاروہیں جاتے ہیں جہاں انہیں فائدہ نظرآتا ہے لیکن ہم نے کبھی اس زوایہ سے گوادر کو ترقی نہیں دی جتنا ہم اس پر سرمایہ لگائیں گے 1000گنا اضافے کے ساتھ واپس آئے گا وزیراعلئ نے کہا کہ گوادرکے عوام کے اعتراضات کوبھی ملحوظ خاطر رکھاجائے اور وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں عوام کی شنوائی کیلئے سیل بنایا جائے جب تک لوگوں کو احساس ملکیت نہیں ہوگا گوادر کی ترقی بے سود رہے گی ہم فیصلے کرتے ہیں لیکن لوگوں کو آن بورڈ نہیں لیتے جس کا نقصان ملک اور صوبے کو ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ آدھے پاکستان کی سیکورٹی ہمارے ذمے ہے اور ہمیں اس مد میں وفاق سے کچھ نہیں ملتا ترقی لوگوں کیلئے ہوتی ہے صوبے کے بہتر مستقبل کیلئے اچھے فیصلے کرنے ہونگے عوامی مفاد پرسمجھوتہ نہیں کریں گے کسی کا نقصان نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ منصوبہ بندی میں سمجھوتہ نہیں سیاسی قیادت کا فرض ہے کہ عوامی خواہشات کے مطابق فیصلے کرے ان پر عملدرآمد متعلقہ حکام کی ذمہ داری ہے غلطی کی کوئی گنجائش نہیں وزیراعلئ نے کہا کہ قومی اسمبلی میں بلوچستان کی نشستیں کم ہونے کی وجہ سے کسی بھی قومی جماعت کو بلوچستان کی ضرورت نہیں حالانکہ بلوچستان ملک کا مستقبل ہے ۔انہوں نے کہا کہ گوادر پورٹ کے بعد انرجنسی شروع ہوئی لوگوں میں احساس محرومی پیدا ہوا حقوق نہ ملنے کے نام پر نوجوانوں کو بہکایا گیا یہاں پر پروفیسر ،انجینئرز، ڈاکٹر ،نوجوانوں کوشہید کیا گیا مستقبل میں ایسی کسی بھی صورتحال کو روکنے کے لیۓ ٹھوس بنیادوں پر منصوبہ بندی کرنا ہو گی انہوں نے کہا کہ اپنے بچوں کے مستقبل کیلئے قرضہ لینا پڑے اورجس حد تک جانا پڑے جائیں گے وزیراعلئ نے کہا کہ وزیراعلئ کا منصب سنبھالتے ہی ریکوڈک کا معاہدہ سامنے رکھا گیا اور کہا کہ دستخط کردیں تو میں نے کہا کہ استعفیٰ دے دوں گا دستخط نہیں کروں گا اپنے موقف پر ڈٹا رہا اور اللہ کی مدد سے بلوچستان کے مفاد میں اچھا معاہدہ کیا انہوں نے کہا کہ جس ملک میں رہتے ہیں جس ملک کا کھاتے ہیں اس سے وفاداری فرض ہے نواب اسلم رئیسانی نے بھی ریکوڈک کو بچانے میں بھر پور کردارا دا کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم گوادر کو انٹرنیشنل شہر بنانے جارہے ہیں جس بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی دلچسپی اور شمولیت ضروری ہے جس کیلئے پرکشش مواقع پیدا کرنا ہونگے۔انہوں نے کہا کہ اس صوبے سے ہمارے بچوں کامستقبل وابستہ ہے ایسی قانون سازی کریں گے کہ ہمارے بچوں کا مستقبل بالکل محفوظ رہے وہ اپنی تمام تر توجہ پڑھائی اور اپنا مستقبل تابناک بنانے پر مرکوز کریں اور انہیں اطمینان رہے کہ انہیں انکے حقوق ملیں گے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ گوادر کے بچوں پرسرمایہ کاری کی جائے اورانہیں سکالرشپ دیکر دوسرے صوبوں میں بھیجا جائے تاکہ انکے زہن کرداراور شخصیت سازی کی جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ اگر اللہ تعالیٰ نے صوبے کی بہتری کیلئے مجھے وزیراعلیٰ بنایا ہے تو اللہ کی شکرگزاری کے ساتھ ساتھ اپنا یہ فریضہ مکمل کرونگا وزیراعلئ نے اس موقع پر صوبہ بھر میں تجاوز ات کے خاتمے کی خصوصی مہم کے آغاز اور اس میں ملوث عناصر کے خلاف کاروائی کرنے کی ہدایت بھی کی اجلاس نے جی ڈی اے کے مختلف قواعد و ضوابط ،گوادر تحصیل کے لیۓ واٹر پالیسی ،ضلع گوادر کے لیۓ نیۓ گورننس ماڈل ،سر بندر اور پشوکان جیٹی کے پی سی ون سمیت ایجنڈے میں شامل دیگر نکات کی منظوری دی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں