گوادر کے پاکستان میں شامل ہونے کے 64 سال، پی این ایس اکرم میں پرچم کشائی کی تقریب

گوادر (بیورو رپورٹ) گوادر کو پاکستان میں شامل ہوئے 64 سال مکمل ہوگئے۔ 8 دسمبر 1958ء کو گوادر پاکستان کا حصہ بنا، گوادر ڈے کی مناسبت سے بحریہ کی جانب سے پی این ایس اکرم میں تقریب پرچم کشائی کی گئی اور سالگرہ کا کیک کاٹا گیا۔ پاکستان نیوی کی جانب سے کوہ باتیل پر پی این ایس اکرم میں گوادر کی 64ویں سالگرہ منائی گئی۔ اس حوالے سے باقاعدہ ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کے مہمان خاص بحریہ کے کمانڈر ویسٹ کوسٹ رئیر ایڈمرل امتیاز علی تھے۔ تقریب کے آغاز پر کوہ باتیل پر پرچم کشائی کی گئی، بحریہ کے چاک و چو بند دستوں نے سلامی پیش کی جبکہ بحریہ کے بینڈ نے ملی نغمے پیش کیے۔ 8 دسمبر 1958ء کو گوادر کو پاکستان کے اس وقت کے وزیراعظم نے مسقط اومان سے خرید کر پاکستان میں شامل کیا تھا اور کوہ باتیل پر آج ہی کے دن بحریہ نے پاکستان کا قومی پرچم لہرایا۔ دوسری جانب گوادر کو پاکستان میں شامل کرانے کیلئے انجمن اصلاح بلوچاں نامی گوادر کی مقامی تنظیم نے دستخطی مہم چلانے کے ساتھ ساتھ تنظیم کے سینیٹر محمد اسحاق، حسین اشرف، رحیم بخش سہرابی، عبدالمجید سہرابی، یوسف مجاہد، محمد عیسیٰ سمیت کارکنان اور رہنماؤں نے اپنی اومانی شہریت واپس کرکے اومانی پاسپورٹ بھی جلائے تھے، جس پر اومان مسقط نے انڈین آفر مسترد کرکے گوادر کا سودا پاکستان سے کرلیا اور 8 دسمبر 1958ء کو کوہ باتیل پر بحریہ نے پاکستان کا قومی پرچم لہرا کر گوادر کو باقاعدہ پاکستان میں شامل کیا۔ مسقط اومان نے انتظامی طور گوادر کو پاکستان کے حوالے کیا۔ تقریب میں ڈی آئی جی پولیس مکران ریجن منیر احمد شیخ، ڈپٹی کمشنر گوادر عزت نذیر، نامور سیاسی رہنما میر ارشد کلمتی اور دیگر نے بھی شرکت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں