انتظامی سربراہان کی نااہلی، صوبائی و مرکزی حکومت کی عدم توجہ سے جامعہ بلوچستان مالی بحران کا شکار ہے، جوائنٹ ایکشن کمیٹی

کوئٹہ (انتخاب نیوز) جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کا ایک اہم اجلاس زیرصدارت پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ منعقد ہوا جس میں ایمپلائز ایسوسی ایشن کے صدر شاہ علی بگٹی، آفیسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین نذیر احمد لہڑی سمیت پروفیسر فریدخان اچکزئی، نعمت اللہ کاکڑ، پروفیسر ارسلان شاہ، عبداللہ مینگل، پروفیسر ساجد نبی، محمداسماعیل پرکانی،محمد اسحاق پرکانی راحیل بھنگر اور حاجی ثنا اللہ سمیت دیگر نے شرکت کی۔اجلاس میں اس امر پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا کہ پچھلے دو سال سے جامعہ بلوچستان کے انتظامی سربراہان کی نااہلی، صوبائی و مرکزی حکومت کی عدم توجہ کی وجہ سے جامعہ بلوچستان سخت مالی بحران کا شکار ہے یہاں تک کہ جامعہ کے اساتذہ کرام اور ملازمین کو ماہانہ تنخواہ اور پنشنرز کو پنشنز بھی وقت پر ادا نہیں کیا جارہی۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے جامعہ بلوچستان کی مالی و انتظامی بہتری کے لئے مسلسل جدوجہد کی لیکن نہ مرکزی و صوبائی حکومت نے جامعہ بلوچستان کے مالی بحران کو سنجیدگی سے لیا اور نہ ہی جامعہ بلوچستان کے انتظامی سربراہان نے عملی اقدامات اٹھائے۔ نتیجتاً جامعہ بلوچستان کے اساتذہ اور ملازمین ہر مہینے کی تنخواہ کے لئے احتجاج پر مجبور ہیں۔ صوبے کے دیگر سرکاری ملازمین خاصکر سول وگورنر سیکرٹریٹ اور ایچ ای سی اسلام آباد کے ملازمین کو ہاؤس ریکوزیشن، ڈسپیریٹی، یوٹیلیٹی، ایگزیکٹو و سپیشل الاؤنس سمیت دیگر مراعات کے ساتھ ماہانہ تنخواہ ادا کی جارہی ہیں لیکن جامعہ بلوچستان جیسے اہم تعلیمی ادارے کے اساتذہ اور ملازمین بنیادی تنخواہ اور پنشنرز پنشنز سے محروم ہیں، ایسی گمبھیر صورتحال میں صوبائی و مرکزی حکومت کو جامعہ بلوچستان کو بچانے کے لئے فوری طور پر اربوں روپے پر مشتمل بیل آؤٹ پیکیج کا اعلان کرنا چاہیے، اجلاس میں کہا گیا کہ ایک طرف مکمل تنخواہ کی ادائیگی وقت پر نہیں ہورہی جبکہ دوسری طرف جامعہ کے پالیسی ساز اداروں سے اساتذہ کرام،آفیسرز و ملازمین اور طلبا وطالبات کی منتخب نمائندگی ختم کی گئی جس کے تعلیمی ماحول پر سخت منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں اور خصوصاً پالیسی ساز اداروں سے منظور شدہ پروموشن، اپ گریڈیش، ٹائم اسکیل سمیت ہاؤس ریکوزیشن کے بقایاجات کی ادائیگی و دیگر پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اجلاس میں فیصلہ کیا جامعہ بلوچستان و دیگر جامعات کو درپیش سخت مالی و انتظامی بحران کے مستقل خاتمے کیلئے 26 دسمبر 2022 ء کو صوبائی حکومت کے وزرا، ممبران صوبائی و قومی اسمبلی و سینیٹ، سیاسی جماعتوں، وکلا برادری، طلبا تنظیموں اور سول سوسائٹی خاص کر اکیڈمیا کا ایک گرینڈ ڈائیلاگ جامعہ بلوچستان میں ہوگا جس میں جامعہ بلوچستان سمیت دیگر جامعات کو درپیش مالی اور انتظامی بحران کے مستقل حل کے لئے تجاویز مرتب کی جائیں گی۔ اجلاس میں صوبائی ومرکزی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ جامعہ بلوچستان کو مالی بحران سے نکالنے کے لئے فوری طور پر بیل آؤٹ پیکیج فراہم کریں اور مرکزی حکومت و ایچ ای سی صوبے کی مادر علمی کو بچانے کے لئے فوری طور پر خصوصی فنڈز جاری کرے بصورت دیگر جوائنٹ ایکشن کمیٹی بھرپور احتجاج کا حق محفوظ رکھتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں