73سالوں میں ہم نے اپنا کردار خوش اسلوبی سے ادا نہیں کیا‘ لشکری رئیسانی
کوئٹہ:بلوچستان پیس فورم کے سربراہ سینئر سیاست دان و سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ سال نو کے آغاز پر سریاب روڈ پر کتب میلہ کا انعقاد حوصلہ افزاء امر ہے، جس سماج کو لوگ پسماندہ سمجھتے ہیں وہاں نوجوان سماج میں علم اور کتاب دوستی کے ماحول کو پروان چڑھارہے ہیں، معاشرے کو کتاب کی جانب راغب کرنے کی کوشش معاشرے کی بہت بڑی خدمت ہے،یہ بات انہوں نے سال نو کے آغاز پر سریاب روڈ پر لگائے گئے کتب میلہ کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا کہ سال نو کے آغاز پر سریاب روڈ پر کتب میلہ کا انعقاد حوصلہ افزاء امر ہے جہاں بحرانوں اور مایوسی سے ہمارا سماج اور ماحول آلودہ ہے وہاں ایسے نوجوان جو کتب میلوں کا انعقاد کررہے ہیں وہ اپنے سماج کو مایوسی اور بحرانوں سے نکالنے کیلئے بہت اہم کردار ادا کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2022 یا اس سے پہلے 73 سال کے دوران ہم نے صرف شکایات کی ہیں مگر انفرادی یا اجتماعی طور پر اپنا اپنا کردار شائد خوش اسلوبی سے ادا نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ آج بلوچستان سماجی و قبائلی طور پر انتشار کا شکار ہے، بلوچستان کی سیاسی جماعتوں پر ٹھیکیداروں و غیر سیاسی لوگوں کا قبضہ ہے 2022 ء ایک بہت بڑے بحران کا سال تھا انہوں نے کہا کہ جہاں لوگ کتاب اور علم سے اپنے آپ کو جوڑیں گے تو اس قسم کے بحرانوں سے نکل سکیں گے۔ انہوں نے نوجوانوں، اہل علم اور اہل قلم سے اپیل کی کہ 2023 ء میں جب ہم نے قدم رکھا ہے تو علم، نظم و ضبط اور کرپشن سے پاک معاشرے کی طرف بڑھیں تاکہ ہماری آئندہ نسلیں ہمیں اچھے الفاظ میں یار رکھیں۔