گندم کا بحران، کوئٹہ میں آٹے کی مہنگے داموں فروخت، پرائس کنٹرول کمیٹی غائب
کوئٹہ (انتخاب نیوز) کوئٹہ میں آٹے اور گندم کا بحران بد ستور برقرار، پا سکو سے خریدی گندم نہیں پہنچ سکی جبکہ شہر میں دکاندار و ں نے آٹے کی قیمتوں میں بھی من مانا ا ضافہ کر رکھا ہے،پرا ئس کنٹرو ل کمیٹی کا کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں،کوئٹہ میں آٹے کی مہنگے داموں فروخت جاری ہے ڈیمانڈ اور سپلائی کے فرق کے باعث آٹے کی قیمت میں تین بار اضا فہ ہوا ہے، شہر میں کہیں سو کلو گرام آٹے کی بوری کی قیمت چو دہ ہزار روپے اور کہیں تیرہ ہزار روپے میں فروخت ہو رہی ہے جبکہ بیس کلو گرام کا تھیلا بھی 26سو سے 2800 روپے میں فر وخت ہو رہا ہے دکانداروں کا کہنا ہے کہ آٹا فلار ملز سے مہنگا مل رہا ہے،سستا نہیں بیچ سکتے انتظامیہ آٹے کی مہنگے داموں فرو خت کی روک تھام کے حوالے سے نا کام ہے پرائس کنٹر ول کمیٹی خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے دوسری جا نب سستے داموں فراہم کئے جانے والے آٹے کے سیل پوا ئنٹ بھی کم کر دیئے گئے ہیں جہاں آٹے کے 20 کلو تھیلے کی سرکاری قیمت 1470 روپے مقرر ہے،فلار ملز ایسوسی ایشن صور تحا ل پر سراپا احتجاج ہیں محکمہ خوراک کے پاس آئند چند دنوں میں گندم کا موجود ہے وہ بھی ختم ہو جائے گا جس کے بعد یہ بحران مزید سنگین ہو جا ئے گا۔دوسری جانب محکمہ خورا ک حکام سے رابطہ کرنے پر انکا کہنا تھاکہ پنجاب اور سند ھ سے آٹے کی ترسیل پر پابندی عائد کر دی ہے اوپن مار کیٹ میں پنجاب اور سندھ کا آٹا نہیں آرہا جس سے مسائل پیدا ہوئے ہیں جبکہ پاسکو سے خریدی گئی گندم بھی نہیں پہنچی امید ہے کہ پاسکو سے خریدی گئی گندم پہنچ جائے گی جس کے بعد صورتحا ل میں بہتری آئیگی۔