فرنگی کی تقسیم کو پاکستان کی تشکیل کے بعد بھی برقرار رکھا گیاہے، پشتونخوامیپ
کوئٹہ + پشین (آن لائن) پشتونخواملی عوامی پارٹی ضلع پشین اور ضلع کوئٹہ کے مختلف علاقائی یونٹوں کے علاقائی کانفرنسز منعقد ہوئے۔پارٹی کے ڈپٹی چیئرمین عبدالرؤف لالا، مرکزی جنرل سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال ودیگر رہنماؤں نے تمام نئے ایگزیکٹوز کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پشتون قوم کو جن مسائل کا سامنا ہے ان کی نشاندہی خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی سے لیکر اب تک پارٹی کے رہنماء کرتے چلے آئے ہیں، پشتونخوا وطن قدرت کی عطاء کی گئی تمام نعمتوں سے مالا مال ہے لیکن اس پر ہمارے عوام کے واک واختیار سے محرومی نے ہمارے نوجوانوں کی دیار غیر میں مسافرانہ زندگی گزارنے پر مجبور کر رکھا ہے جسے آج دنیا ترک کرچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرنگی کی تقسیم کو پاکستان کی تشکیل کے بعد بھی برقرار رکھا گیا، اپنی سرزمین کی جغرافیائی وحدت پر پشتونوں کا قومی صوبہ ان کا حق ہے، پشتونستان، پشتونخوا یا افغانیہ کے نام سے متحدہ قومی صوبہ اور پشتونوں کے تمام قومی وسائل پر پشتون قومی سیاسی واک واختیار، پشتوزبان کو ذریعہ تعلیم، روزگار، تجارت اور سرکاری زبان کے طور پر تسلیم کرانے پشتون قومی سیاست، ثقافت، تاریخ کا مالک بننے کی حیثیت سے تسلیم کرانے کی جدوجہد کو آگے بڑھانا ہم سب کی ذمہ داریوں میں شامل ہیں۔ مقررین نے کہا کہ جب تک ہمارا متحدہ صوبہ اور اس کی سیاسی واک واختیار کے مالک نہیں بنتے اس وقت تک پشتون قوم کے قومی مفادات کے تحفظ اور ترقی پشتونخواملی عوامی پارٹی کے ہر کارکن کی ذمہ داری ہے اس وقت تمام ملک خصوصاً پشتون بلوچ مشترکہ صوبے میں تیسرے درجے کی شہری کی حیثیت سے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ مقررین نے کہا کہ ہمار ے اکابرین کی بصیرت اور بروقت صحیح موقف اور ایمانداری سے بیان کرنے کی ہمیں سخت سزائیں دی گئی ہے، خان شہید نے ملک کو قوموں کی برابری کا حقیقی فیڈریشن بنانے،ملک کو آئین دینے، ون مین ون ووٹ کے سیاسی جمہوری نظام اپنانے کا کہا تھا لیکن ملک کے حقیقی جمہوری نظام اپنانے سے انکار کی پالیسی کے نتیجے میں ملک دولخت ہوا۔ انہوں نے کہا کہ آج تمام سیاسی جمہوری پارٹیوں کی ذمہ داری ہے کہ ملک میں آئین کی بالادستی، پارلیمنٹ کی خودمختاری، جمہور کی حکمرانی، ملک کو قوموں کی حقیقی فیڈریشن بنانے، ملک کے آئین میں تمام اداروں کے اختیار کا تعین ہوچکا ہے اور ہر ملکی آئینی ادارے کو آئینی اختیار کا پابند بنانا ہوگا۔ آج کی داخلہ وخارجہ پالیسی مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں آج ملک کے عوام کا اپنے اداروں پر سے اعتماد اٹھ چکا ہے اور اس طرح خارجی دنیا میں ملک تنہائی سے دوچار ہونے جارہا ہے۔ ملک غیر آئینی راہ، غلط داخلہ وخارجہ پالیسیوں کے نتیجے میں بحرانوں میں گر چکا ہے اور سب سے بڑھ کر معاشی دیوالیہ پن سے دوچار ہوچکا ہے۔ بین الاقومی دنیا کے اعتماد کی بحالی ملک کو آئینی جمہوری راستے پر گامزن کرنے سے ممکن ہے اور اس وقت تمام جمہوری سیاسی قوتوں کی ذمہ داری ہے کے سخت بحرانی صورتحال میں ملکی آئین پر مکمل عملدرآمد کرانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کے رکن علی وزیر جسے غیر آئینی، غیر قانونی قید وبند کا سامنا ہے آج بھی ملک میں عدالتی نظام اور جمہوری اصولوں کو پائمالی کا تاثر اٹھ رہا ہے جو کہ نیک شگون نہیں، علی وزیر کی رہائی ہمارا مطالبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بجلی، گیس، تیل، آٹے کی نایابی اور سخت ترین مہنگائی، بدترین بیروزگار اور ساتھ سیلابوں کے نقصانات کے ازالے کی ضرورت ہے۔ مقررین نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے افغانستان میں ہمسایوں کی مداخلت کا خاتمہ ضروری ہے، افغانستان کی مشکلات کیلئے ضروری ہے کہ وہاں افغان لویہ جرگہ بلایا جائے اور افغانستان کی موجودہ صورتحال کے حل کیلئے ٹول شریک حکومت اور اس کے ذریعے افغانستان میں عام انتخابات اور حکومت عوام کے منتخب نمائندوں کو حوالہ کرنے کی ذمہ داری پورا کریں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ افغانستان کی استقلال، ارضی تمامیت، ملی حاکمیت کی ضمانت دینی ہوگی۔ مقررین نے کہا کہ ملک کے طول وعرض میں پشتونوں کے ساتھ غیر آئینی اور غیر قانونی سلوک کا خاتمہ اور پورے ملک میں پشتونوں کی سرومال کا تحفظ دینا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال، صوبائی سینئر نائب صدر سید شراف آغا، صوبائی سیکرٹری مالیات سید لیاقت آغا، صوبائی سیکرٹری اطلاعات نصیر ننگیال، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری صورت خان کاکڑ، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری گل خلجی،سردار اکبر ترین، امین بشر علی، کاکا شفیع ترین، محمد عثمان، حمید اللہ گران، اکبر خانزئی نے منزری اور ڈب خانزئی علاقائی یونٹوں کے کانفرنسز سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈب خانزئی کے چار علاقائی یونٹس،ابراہیم زئی علاقائی یونٹ، اسماعیل زئی علاقائی یونٹ، سرخان زئی علاقائی یونٹ، ڈب خانزئی علاقائی یونٹ کے کانفرنسز منعقد ہوئے۔ سرخانزئی علاقائی یونٹ سے حاجی اکبر خان، اسماعیل زئی علاقائی یونٹ سے ملک منظور خان، ڈب خان زئی علاقائی یونٹ سے گل خلجی نے حلف لیا۔ منزری کے عشے زئی علاقائی یونٹ، منزری اباسین علاقائی یونٹ، شیرو براہوزئی علاقائی یونٹ، بہرام خان علاقائی یونٹ کے منتخب ایگزیکٹوز سے مرکزی جنرل سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال نے حلف لیا۔ کوئٹہ کے شالدرہ علاقائی یونٹ کے کانفرنس سے ڈپٹی چیئرمین عبدالرؤف لالا، صوبائی سیکرٹری کبیر افغان، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری نظام عسکر، ضلعی معاون سیکرٹری جمشید دوتانی، یار محمد بریال ویگر مقررین نے خطاب کیا۔ شالدرہ اول علاقائی یونٹ سیکرٹری ڈاکٹر حبیب اللہ کاکڑ، سینئر معاون سیکرٹری علی احمد درانی ویگر معاونین منتخب ہوئے، شالدرہ علاقائی یونٹ دوئم کے یونٹ سیکرٹری عنایت خان بڑیچ، سینئر معاون سیکرٹری سلام خان ترین ودیگر اراکین معاونین منتخب ہوئے۔ کبیر افغان اور نظام عسکر نے حلف لیا۔ کوئٹہ کے شار سوئم علاقائی یونٹ کے کانفرنس سے مرکزی جنرل سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال، صوبائی ڈپٹی سیکرٹریز حبیب الرحمن بازئی، ملک عمر کاکڑ، صورت خان کاکڑ، گل خلجی، فضل ترین، اسلم خلجی، عبدل خان لالا، نصیب اللہ نیازی، حضرت علی اچکزئی، نعیم پیرعلیزئی ودیگر مقررین نے خطاب کیا۔ اس موقع پر الیاس خان سیکرٹری، سلطان خان بارکزئی سینئر معاون سیکرٹری اور دیگر 11اراکین معاونین منتخب ہوئے، منتخب ایگزیکٹوز سے عبدالرحیم زیارتوال نے حلف لیا۔