کوئٹہ میں لینڈ مافیا سے ملکر مقامی بلوچوں کی زمینوں پر قبضے کی کوشش کی جارہی ہے، بی این پی

کوئٹہ (انتخاب نیوز) بلوچستان نیشنل پارٹی کی مرکزی خواتین سیکرٹری ایم پی اے شکیلہ نوید دہوار اور پارٹی کے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر و ضلعی صدر غلام نبی مری نے گزشتہ روز مغربی بائی پاس کے مقام جبل نور پر کھیازئی قبائل اور علاقے کے مکینوں کی طرف سے اپنی زمینوں پر قبضے کے خلاف جاری دھرنے میں جا کر پارٹی کی طرف سے اظہار یکجہتی اور ہمدردی کرتے ہوئے حکومت وقت سے مطالبہ کیا کہ جبل نور و ملحقہ علاقے کی زمینیں جدی پشتی مقامی قبائل کی ملکیت ہیں، اور ان کے پاس تمام سرکاری دستاویزات موجود ہیں، لیکن گزشتہ چند سالوں سے ان کی زمینوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو کہ ہمیں کسی بھی صورت نا قابل قبول ہے ، اس سے پہلے وہاں کے مقامی قبرستان پر قبضے جمانے کی کوشش کی گئی ، لینڈ مافیا سے ملکر مقامی بلوچوں کو اپنے آباو اجداد کی زمینوں نے بے دخل کرنے کی کوشش اور اب وہاں ایک مارکیٹ کے نام پر قبضے کی کوشش کی جا رہی ہے، حالانکہ جس جگہ پر انتظامیہ مارکیٹ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، یہ کوئی سرکاری زمین نہیں ہے بلکہ کھیا زئی بلوچوں کی زمینیں ہیں جس کا کوئی جواز نہیں بنتا کہ وہاں مارکیٹ بنائی جائے ایسے فیصلوں سے ایک سوچی سمجھی سازش اور منصوبے کے تحت قبائل میں اشتعال پیدا کر کے آپس میں دست و گریباں اور دوریاں پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، انہوں نے کہا کہ بی این پی ہر قسم کی نفرت تعصب اور تنگ نظری کیخلاف ہے، لیکن کسی کے ساتھ بھی نا انصافی برداشت نہیں کرینگے یہاں کے تمام قبائل مذاہب بلا رنگ و نسل و مذہب ہمارے لئے قابل احترام ہیں، جو کہ صدیوں سے آپس میں بھائی چارگی ، امن و آتشی علاقے کی ترقی و خوشحالی کو فروغ دے رہے ہیں، حکومت وقت اور ضلعی انتظامیہ کا یہ فرض بنتا ہے کہ وہ یہاں کے اقوام کے درمیان بلا جواز تفریق تعصب انتشار اور دوریاں پیدا کرنے سے باز رہیں، اور ایسے بنیادی چیزوں پر نہ الجھائےں کہ جس کا حقیقت سے دور تک کوئی واسطہ نہ ہو،بی این پی کا یہاں کے قبائل اقوام کی زمینوں کے حوالے سے ایک واضع اصولی بیانیہ ہے، کسی کی بھی زمین پر ایک انچ کے قبضے کی اجازت نہیں دینگے، اور جن کے حدودیں واضع ہیں،اور تمام سرکاری دستاویزات بھی موجود ہیں۔اس موقع پر قبائلی رہنماءٹکری بہادر علی کھیازئی، حاجی صوفی محمدکھیازئی، حاجی عبدالفتیح کھیازئی، پارٹی کے ضلعی کونسلران ماما نور خان کھیازئی ، میر عبدالحئی کھیازئی ، نیاز محمد حسنی، ثناءاللہ کھیازئی، میر عبدالعلی کھیازئی، آغا داﺅد شاہ، ملک سرور دہوار ،ثاقب دہوار سمیت پارٹی کارکنان اور علاقے کے عمائدین نوجوان بھی موجود تھے، اس موقع پر مظاہرین نے انتظامیہ کی یقین دہانی پر اپنا جاری دوروزہ دھرناختم کر دیا،تاکہ مذاکرات کے ذریعے سے اس مسئلے کا پائیدار حل تلاش کیا جا سکے

اپنا تبصرہ بھیجیں