پرویز مشرف کی اچھائیاں و خامیاں ان کی موت کے ساتھ محو ہوگئیں، امان اللہ کنرانی

کوئٹہ (این این آئی) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر سینیٹر(ر) امان اللہ کنرانی نے کہا ہے کہ ملک پر ایک دھائی سے زائد راج کرنے والے حاکم جنرل پرویز مشرف دنیائے فانی سے رحلت کرتے ہوئے اپنے پیچھے ایک داستان چھوڑ گئے ۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ جنرل پرویز مشرف مرحوم کی اچھائیاں و خامیاں انکی موت کے ساتھ محو ہو گئیں تاہم انکی اچھائیوں کا تذکرہ ہر ایک اپنی نقطہ نظر سے کرے گا مگر اس کا پہلا قدم ہی غلط و غیر آئینی تھا جب 12 اکتوبر 1999ءکو منتخب حکومت کا تختہ الٹا، وزیراعظم و کابینہ و سیاسی رہنماﺅں کو جیلوں میں ڈالا اگر یہ نہ ہوتا تو نہ پرویز مشرف لال مسجد پر حملہ آور ہوتا نہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی سمیت کئی پاکستانی شہریوں کو امریکہ و افغانستان کے حوالے کرتا اور نہ نواب بگٹی کو شہید کرنے کا گھناﺅنا جرم کرتا اس لئے ان کے جرائم تلاش کرنے کی بجائے ان کا ایک ہی ج±رم کو ا±م الخبائث قرار دے کر ایسے اقدام سے نفرت کا اظہار کیا جائے تاکہ آئندہ کسی طالع آزما ایسے بدترین و سیاہ تاریخ کو دھرانے کی جرات نہ کرے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں