بھارت میں کورونا وائرس کی صورتحال سنگین، جرمنی اور فرانس کو پیچھے چھوڑ دیا

نیو دہلی( انتخاب نیوز) تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں بھارت میں آٹھ ہزار سے زائد کیسز ریکارڈ کیے گئے جس کے بعد بھارت میں کورونا وائرس کی سنگین صورتحال کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ نئے کیسز کے انبھار کے ساتھ کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ساتویں ملک بن گئے۔ماہرین صحت نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بھارت میں کووڈ انیس جس تیزی سے پھیل رہا ہے اس کے مدنظر اگلے چند دنوں میں یہ اسپین اور اٹلی کو بھی پیچھے چھوڑتے ہوئے پانچواں سب سے متاثرہ ملک بن جائے گا۔ کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد میں اتنا بڑا اضافہ صرف تین دنوں میں ہوا ہے جب بھارت نویں نمبر پر تھا۔
بھارتی وزارت صحت کی طرف سے جاری اعداد و شمار کے مطابق ملک میں کووڈ انیس سے متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 90 ہزار 622 ہوچکی ہے، جبکہ اب تک 5408 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ اتوار کو صرف ایک دن میں 193ہلاکتیں اور 8380 نئے کیسز درج کیے گئے۔ لیکن اچھی بات یہ ہے کہ اب تک 91 ہزار سے زائد مریض صحت یاب بھی ہوئے ہیں۔
متاثرین کی تعداد میں یہ زبردست اضافہ ایسے وقت ہوا ہے جب حکومت نے کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کے لیے ملک گیر لاک ڈاون کو تقریباً دو ماہ کے بعد مرحلہ وار طور پر کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ حکومت نے گوکہ لاک ڈاون کی مدت 30 جون تک بڑھا دی ہے تاہم پیر یکم جون سے کاروباری اور دیگر سرگرمیوں کو مرحلہ وار کھولا جارہا ہے۔ اس کے تحت انتہائی متاثرہ علاقوں کو چھوڑ کر دیگر تمام علاقوں میں مالز، ہوٹل، ریستوراں اور تمام مذہبی عبادت گاہوں کو کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ ایک ریاست سے دوسری ریاست میں آنے جانے پر عائد پابندیاں بھی ختم کردی گئی ہیں۔ تاہم رات نو بجے سے صبح پانچ بجے تک کا کرفیو بدستور جاری رہے گا۔ دوسری طرف اسکولوں، سنیما ہالوں اور بین الاقوامی پروازوں کو کھولنے کا فیصلہ صورت حال کا جائزہ لینے کے بعد اگلے چند ہفتے کے بعد کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں