امریکی سیاہ فارم کی موت کامذاق اڑانے پر تین نوجوان گرفتار

اسنیپ چیٹ ویڈیو میں امریکی سیاہ فارم باشندے جارج فلائیڈ کے قتل کا مذاق اڑانے والے تین برطانوی نوجوانوں کو نفرت انگیز جرم کرنے کے شبے میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔ان نوجوانوں نے سوشل میڈیا پر ایک تصویر شیئر کی تھی جس میں دکھایا گیا تھا کہ مینیسوٹا میں پولیس کے ہاتھوں غیر مسلح 46 سالہ سیاہ فام شخص کی موت کیسے واقعہ ہوئی۔ اس تصویر کو12 ہزار سے زائد مرتبہ ری ٹویٹ کیا گیا جس کے بعد مظاہروں میں مزید شدت آئی۔جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے بعد مظاہروں اور ہنگاموں کے باوجود ان نوجوانوں نے اسنیپ چیٹ ایپ پر ایک ویڈیو بھی اپ لوڈ کی تھی۔ ایسی پوسٹوں کے بعد نوجوانوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ بند کردیئے گئے تھے۔پولیس کے ہاتھوں سیاہ فارم باشندے کی ہلاکت کے متعلق پوسٹ کرنے کے بعد نوجوانوں کو دھمکیاں بھی ملنا شروع ہوگئی تھیں۔ ویب سائٹ ڈیلی میل کے مطابق پولیس نے باضابطہ طور پر گرفتاری کی تصدیق نہیں کی لیکن ایک ترجمان نے ذاتی حیثیت میں بتایا کہ تینوں کو گرفتار کر کے ان سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ لڑکوں سے ان کے موبائل فون اور تمام اشیا لے لی گئی ہیں۔پولیس نے اپنے بیان میں صرف یہ کہا کہ ہم سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی تصویر کے متعلق تحقیق کر رہے ہیں جس میں دو افراد امریکی شہری جارج فلائیڈ کی حالیہ موت کی نقل کرتے دکھائے گئے ہیں۔پولیس کے مطابق 18 اور19 سالہ لڑکوں سے تفتیش کی جار ہی جن پر شبہ ہے کہ ان کے بھیجے گئے پیغامات سے اضطراب اور بے چینی پیدا ہوئی۔خیال رہے کہ امریکہ سفید فارم پولیس اہلکار کے ہاتھوں نہتے سیاہ فارم شخص کی ہلاکت کے بعد ہنگامے ہو رہے ہیں اور توڑ پھوڑ کے واقعات بھی پیش آئے ہیں۔امریکی دارالحکومت واشنگٹن سمیت 23ریاستوں میں نیشنل گارڈز تعینات ہیں۔ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہم پرامن مظاہرین کے ساتھ ہیں لیکن کسی بھی شہر میں بد امنی کی اجازت نہیں دی جائے گی اور ہنگامے ختم کرنے کیلئے ملک بھر میں فوج تعینات کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں