قابل تجدید توانائی منصوبوں کو فعالیت سے غیر ملکی سرمایہ کاری لانے میں مدد ملے گی، ویلتھ پاک

اسلام آباد:قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کو فعال کرنے سے نہ صرف پاکستان کا درآمدی ایندھن پر انحصار کم ہو گا بلکہ غیر ملکی سرمایہ کاری لانے میں بھی مدد ملے گی۔600 ملین ڈالر مالیت کے ونڈ اور سولر انرجی کے650 میگا واٹ کے تیرہ منصوبے فی الحال وزارت توانائی سے حتمی منظوری کے منتظر ہیں۔ یہ منصوبے آر ای پالیسی 2006 کے تحت تیار کیے گئے ہیں اور نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی اور نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی سے منظور کیے گئے ہیں۔ توانائی کے ماہر مصطفی عبداللہ نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ توانائی کے موجودہ بحران اور معاشی صورتحال میںیہ منصوبے آخری صارف کے لیے بجلی کا ایک سستا ذریعہ شامل کرکے تیزی سے توانائی کی کمی کو پورا کرنے میں مدد کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت گوادر میں بجلی کی قیمت تقریبا 25 روپے فی یونٹ ہے جب کہ قابل تجدید ذرائع سے توانائی کی پیداوار پر 11 روپے فی یونٹ لاگت آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ پڑوسی ممالک سے توانائی یا ایندھن درآمد کرنے کے بجائے متبادل توانائی کے ذرائع کے ذریعے بجلی کی پیداوار کا انتخاب کرنے سے حکومت کو کم لاگت آئے گی۔اس وقت مکران ڈویژن کو ایران کے ذریعے بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ معاہدے کے تحت 200 میگاواٹ بجلی فراہم کی جانی ہے لیکن اکثر اوقات یہ صرف 10 سے 15 میگاواٹ ہوتی ہے۔انہوں نے رائے دی کہ تکنیکی جدت اور گرین ہاوس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے کے لیے فوری عالمی ضرورت نے دنیا بھر میں روایتی ایندھن کے استعمال سے قابل تجدید توانائی کے ذرائع کو اختیار کرنے کی طرف مائل کیا ہے اور پاکستان بھی اس سے مستثنی نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کا ملک کو سولرائزیشن کی طرف لے جانے کا عزم واضح ہے کیونکہ حکومت نے 10,000 میگاواٹ کے منصوبے کے تحت متعدد اقدامات شروع کیے ہیں۔اس وقت ہوا اور شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنا حکومت کے پاس بجلی پیدا کرنے کے لیے دستیاب سب سے سستا طریقہ ہے۔سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ کے مطابق قابل تجدید ذرائع پاکستان میں پاور سیکٹر کی کل پیداوار کا تقریبا 4 فیصد قومی گرڈ میں حصہ ڈالتے ہیںجب کہ صرف ہوا ہی قابل تجدید توانائی میں دو تہائی سے زیادہ حصہ ڈالتی ہے۔ شمسی اور ہوا سے پیدا ہونے والی توانائی 2011 میں تقریبا صفر سے بڑھ کر 4,320 گیگاواٹ تک پہنچ گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں