مسلمان رہنماؤں کے سر عام قتل کے بعد بھارتی ریاست اتر پردیش میں حالات کشیدہ

دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر پریاگ راج (الہٰ آباد) میں سابق رکن اسمبلی عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف احمد کو پولیس کی بھاری نفری اور میڈیا کے کیمروں کی موجودگی میں قتل کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے ہیں۔اترپردیس انتظامیہ نے صوبے بھرمیں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے، صوبے بھر میں ہر قسم کے جلسے اور جلوسوں پر پابندی عائد ہے۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ بھارت میں مسلمان سیاست دان بھائیوں کا قتل دراصل پلواما حملے اور بدعنوانی کے بارے میں ستیا پال ملک کے تہلکہ خیز انکشافات سے توجہ ہٹانے کی چال ہے۔انہوں نے کہا کہ یو پی میں انارکی اور جنگل راج پھیل گیا ہے، بھارت میں جے شری رام کے نعروں کے درمیان لاقانونیت کا جشن منایا جا رہا ہے۔سابقہ وزیراعلیٰ مقبوضہ کشمیر نے مزید کہا کہ بھارت میں یہ سب کچھ صرف اس لیے کیا گیا تاکہ ستیا پال کے تہلکہ خیز انکشافات سے لوگوں کی توجہ ہٹائی جاسکے۔واضح رہے کہ عتیق کے بیٹے اسد اور اس کے ساتھی غلام کو 13 اپریل کو جھانسی میں پولیس مقابلے میں مارا گیا تھا جب کہ ان کی تدفین ہفتے کے روز کی گئی تھی تاہم عتیق احمد کو اپنے بیٹے کے جنازے میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں