پنجگور، بے ضابطگی عروج پر،کرڑوں روپے کے فنڈز خرد برد
پنجگور، پنجگور کے بلدیاتی اداروں کی اقربا پروری اور بے قائدگیاں عروج کو پہنچ چکی ہیں ترقیاتی کاموں کے نام پرکروڑوں روپے کے فنڈز خرد برد اور بے قائدگیوں کا انکشاف میونسپل کمیٹی پنجگور اور دیگر بلدیاتی اداروں کو کلرک چلارہے ہیں کئی سال گزرنے کے باوجود میونسپل کمیٹی تسپ میں آفیسر کی پوسٹ پر چارج ایک کلرک کے پاس ہے اور سالانہ کروڑوں روپے کے فنڈرڑ منصوبہ بندی کے فقدان کی وجہ سے ضائع ہو رہے ہیں محکمہ کی بے قائدگیوں اور خرد برد اور اقربا پروری کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ تین گیٹ کی فنگ کے نام ہر 80 لاکھ روپے نکالے گئے اسی طرح علاقے میں سیوریج سسٹم اور وال پروٹیکشن کے نام پر بھی لاکھوں روپے نکالے گئے دوسری جانب ایندھن کے نام پر غیر رجسٹرڈ پٹرولیم سروس کے نام جعلی رسید بناکر لاکھوں روپے خرد برد کیا جارہا ہے پنجگور میں بلدیاتی اداروں کے کروڑوں روپے کے فنڈز نہ جانے کہاں خرچ ہورہے ہیں چونکہ چارج ایک کلرک کے پاس ہے اس لئے منصوبہ بندی کے فقدان کی وجہ سے بھاری رقومات خرد برد اور ضائع ہورہے ہیں حکومت کی جانب سے کروڑوں روپے کے فنڈز آتے ہیں مگر منصوبہ بندی کے فقدان کی وجہ سے ضائع یا خوردبرد کی نذر ہوجاتے ہیں اور عوام کے فلاح و بہبود کے لیے انے والے فنڈرڑ کو اپنے ذاتی فنڈرڑ سمجھ کر من پسند ٹھیکیدار وں کے ذریعے رقومات خرد برد کی جاتی ہے اسی وجہ سے پنجگور کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے