تابش کے قاتلوں کی گرفتاری اور جعلی مقابلو ں میں ملوث ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کی جائے،بی ایس او پجار

کوئٹہ (آن لائن)بی ایس او (پجار) کے چیئرمین زبیر بلوچ نے تابش کے قاتلوں کی گرفتاری اور خاران سمیت تمام جعلی مقابلوں اور گرفتاریوں کی تحقیقات کر کے حقائق قوم کے سامنے لاکر ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کی جائے تاکہ لوگوں کو انصاف مل سکے، تنظیم انسانی قتل پر انسانی حقوق کی تنظیموں کو خط لکھے گی اور بلوچستان کے باشعور سیاسی کارکنوں کے نام سے اس مسئلے پر ملک بھر میں پمفلیٹ تقسیم کئے جائیں گے یہ بات انہوں نے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے رہنما ء ماما قدیر بلوچ اور حوران بلوچ کے ہمراہ بدھ کو ئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کہی انہوں نے کہا کہ خاران میں گزشتہ سال اکتوبر میں سی ٹی ڈی کی جانب سے 4لوگوں کو ماورائے آئین قانون قتل کیا گیا، اور انکی شناخت ظاہر کر کے ایک مسلحہ تنطیم سے منسلک کی گئی ان چار افراد میں ایک کی شناخت بی ایس او پجار میں انکے کزن تابش وسیم بلوچ کے نام سے کی گئی جسے خضدار سے لاپتہ کیا گیا تھا انہوں نے کہا کہ مذکورہ نوجوان کے خاندان نے اس کو لاپتہ کرنے کی رپورٹ متعلقہ انتظامیہ کو دی اور اپنے بچوں کو بازیاب کرانے کیلئے وائس فار مسنگ پرسنز کے احتجاج اور کیمپوں میں شریک ہوتے رہے اور اس حوالے سے 52افراد کی وزراء کو لسٹ دی گئی جس میں تابش وسیم کا نام بھی شامل تھا ان کی رہائی کی یقین دہانی کرائی گئی،لیکن بار آور ثابت نہ ہو سکی، تابش کی شہادت کے بعد تنظیم کے رہنماؤں کو ہراساں کرنے اور دھمکیوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے، انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے قائم کمیشن کے دورہ بلوچستان کے دوران مرکزی چیئرمین نے خاران مقابلے سی ٹی ڈی کے حوالے سے رپورٹ پیش کی کیونکہ صوبے میں سی ٹی ڈی پولیس کا ادارہ ہے صوبائی وزیر داخلہ کے ماتحت ہے لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوتی، جس طرح اراکین اسمبلی اور وزراء کو ارباب اختیار کے سامنے سر بسجود ہونا پڑتا ہے وہ سب کے سامنے ہے صوبے میں آج بھی ماورائے آئین کارروائیاں جاری ہیں ہم تابش وسیم کے قاتلوں کو قانون کے شکنجے میں لانے کیلئے تمام قانونی اور آئینی فورم کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے اور اپنی تنظیم کے توسط سے باشعور سیاسی کارکنوں کے نام سے پمفلیٹ تیار کر کے ملک بھر میں تقسیم کریں گے تاکہ انصاف حاصل کر سکیں،

اپنا تبصرہ بھیجیں