ایران سرحد کومحدود کھولنے کے باعث آم کی برآمد میں مشکلات حائل

کوئٹہ:تفتان سرحد ہفتہ میں تین روز محدود اوقات میں کھولی جانے کے باعث پاکستان سے ایران کو آم کی برآمد میں مشکلات کا سامنا ہے پاکستان فروٹ اینڈ ویجییٹبل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن پی ایف وی اے کے مطابق سرحد کھولنے کا دورانیہ اور گاڑیوں کی محدود تعداد کی وجہ سے ایکسپورٹرز کو بھاری نقصانات کا سامنا ہے۔ اس وقت ایران سے آنے والی 75 گاڑیوں کو واپسی پر آم کی ترسیل کے لیے استعمال کیا جارہا ہے ایل پی جی، سیمنٹ اور دیگر مصنوعات لانے والی ایرانی گاڑیاں آم کی ترسیل کے لیے غیر موزوں اور تعداد میں کم ہیں تفتان بارڈر پر آم کے ٹرکوں کی قطاریں لگ گئی ہیں اور اب تک 60 ٹرک تفتان بارڈر پر جمع ہوچکے ہیں جن کی تعداد میں یومیہ اضافہ ہورہا ہے جبکہ کھلے ہوئے کنٹینرز پر لدے ہوئے آم خراب ہونے کا خدشہ ہے ایران کو آم کی ایکسپورٹ میں مشکلات سے یومیہ 70 ہزار ڈالر کا نقصان ہورہا ہے سرپرست اعلی پی ایف وی اے وحید احمد کہتے ہیں کہ ایران سے یومیہ آنے والے ٹرکوں کی تعداد 150 تک بڑھائی جائے تفتان بارڈر سے آم کی ایکسپورٹ کو درپیش مشکلات کا خاتمہ نہ ہوا تو رواں سال آم کی ایکسپورٹ کا ہدف پورا نہیں ہوگا پی ایف وی اے نے وفاقی وزارت داخلہ سے مدد مانگتے ہوئے کہا ہے کہ پاک ایران سرحد کو ہفتہ میں سات روز کھولا جائے اور اوقات کار میں بھی اضافہ کیا جائے جبکہ ایرانی ٹرکوں کی تعداد بڑھانے کے لیے معاملہ ایرانی حکام کے سامنے اٹھایا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں