محمود خان کی قومی کانگریس جعلی تھی، عثمان خان کے قتل کی تحقیقات کیلئے فائز عیسیٰ کی سربراہی میں کمیشن تشکیل دیا جائے، نصر اللہ زیرے

کوئٹہ (آن لائن) بلوچستان اسمبلی کے رکن نصر اللہ خان زیرے نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم حکومت عثمان خان کاکڑ کے قتل کی تحقیقات کر کے اقوام متحدہ کو رپورٹ پیش کر ے اور تحقیقات کے لئے سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن تشکیل دے کر حقائق قوم کے سامنے لائے عثمان خان کو انکی قربانیوں اور خدمات کے حوالے سے خراج عقید پیش کر نے کے لئے آج 21جون کو دوسری برسی کے موقع پر ایو ب اسٹیڈیم کوئٹہ میں جلسہ عام منعقد ہوگا، میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کے مطابق پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کا بد ستور کارکن ہوں اور ہمیں پارٹی کے اداروں کارکنوں اور عوام کی بھر پور حمایت حاصل ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو خوشحالی کاسی، زمان خان اور دیگر عہدیداروں کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے پشتونخوا میپ کے رہنما عثمان خان کاکڑ کی دوسری بر سی عقیدت و احترام سے منانے کا فیصلہ کیا ہے، تاکہ ان کو خراج عقیدت پیش کر نے کے لئے ملک اور تمام اہم مراکز میں تعزیتی اجتما عات کا سلسلہ جا ری ہے،کوئٹہ کے ادارہ ثقافت حال میں 19اور 20جون کو عثمان خان کاکڑ کی تصویری نمائش کی گئی جس میں مایہ ناز آرٹسٹ کی جانب سے بنائی گئی عثمان خان کاکڑ کی دلکش تصاویر رکھی گئی تھیںاور آج ایوب اسٹیڈیم میں عثمان خان کاکڑ کی دوسری برسی کے موقع پر جلسہ منعقدہوگا جس کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں جماعت اس عظیم قومی رہبر کے ملی ارمانوں کی تکمیل کے عز م کا اعادہ کرے گی ان کا کہنا تھا 27اور 28دسمبر 2022کوکوئٹہ میں منعقدہ قومی کانگرنس پشتونخوا میپ کے آئینی اداروں اور کارکنوں کی حقیقی اور نمائندہ قومی کانگرنس تھی اور اس نمائندہ پارٹی کانگرنس نے پشتونخوا میپ کے آئینی و منشور کے مطابق پارٹی کے رہنما اداروں کا انتخاب عمل میں لایا جس کے تحت خوشحال کاکڑ پارٹی کے چیئر مین، مختار خان یوسفزئی شریک چیئر مین منتخب ہوئے اور پارٹی نے قومی کانگریس کی مستند دستاویزات اور پارٹی کے منتخب مرکزی و صوبائی عہدیداروں کے کوائف الیکشن کمیشن آف پاکستان کو پیش کئے،جبکہ پارٹی کے سابق چیئر مین محمود خان اچکزئی نے پارٹی کی حقیقی قومی کانگرنس کو متنا زعہ بنا نے کی غرض سے 19اور20دسمبر کو پارٹی آئین کے بنیادی اصولوں کے بر خلاف ایک قبائلی ہجوم کو کانگرنس دیکر جعلی کانگرنس کا انعقاد کیا اور الیکشن کمیشن آف پاکستان میں اپنے کا غذات جمع کئے جس پر ہم نے الیکشن کمیشن میں سابق چیئر مین کے غیر آئینی اقدامات اور غلط بیانیے کے خلاف بروقت آئینی پٹیشن دائر کی اور الیکشن کمیشن کے سامنے تمام حقائق پیش کئے،الیکشن کمیشن نے آئین و قانون کے مطابق ہمارے حق میں فیصلہ کر نے کے بجائے مقدمے کو ٹالنے کا نامناسب فیصلہ کیا اور ہمیں انصاف کے لئے کسی اور مناسب فورم سے رجوع کر نے کا مشور ہ دیا،الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اسلا م آباد ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی جو باقاعدہ سماعت کے لئے منظور ہوئی اور کیس زیر سماعت ہے ،ہمیں پشتونخوا میپ کے اداروں اور کارکنوں اور عوام کی بھر پور تائید وحمایت حاصل ہے،جبکہ سا بق چیئر مین محمود خان اچکزئی اور انکے آلہ کاروں کی بوکھلا ہٹ کا یہ عالم ہے کہ پشتونخوا میپ کو قومی اور سیا سی جدو جہد سے روکنے کی غرض سے ہمارے خلاف کوئٹہ کی سول عدالت میں مقدمہ دائر کیا اور سول عدالت نے حقائق کا ادرا ک کئے بغیر ہمارے خلاف فیصلہ صادر کیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق میں آج بھی بدستور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کا رکن ہوں ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عثمان خان کاکڑ کے قتل کی تحقیقات کیلئے حکومت کو لیٹر لکھا ہے اس حوالے سے ہم نے وزیر خارجہ اور محکمہ خارجہ اور حنا ربانی کھر کو بھی لیٹر لکھے حالانکہ عثمان خان کاکڑ پی ڈی ایم کی اسٹرینگ کمیٹی کے ممبر تھے اور انکے قتل کی تحقیقات نہیں کرائی جا رہی جہ لمحہ فکر ہے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے عثمان خان کاکڑ کے قتل کی تحقیقات کے لئے سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں کمیشن تشکیل دیا جائے لیکن حکومت نے بلوچستان ہائی کورٹ کے دو ججز پر مشتمل کمیشن تشکیل دیا جس میں ہم پیش نہیں ہوئے ہمارا مطالبہ آج بھی وہ ہی ہے سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں کمیشن تشکیل دیا جائے تاکہ اصل حقائق قوم کے سامنے لائے جا سکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں