وزیر اعلی سے اپوزیشن کے مذاکرات، برف نہیں پگھلی،ڈیڈلاک برقرار

کوئٹہ:متحدہ اپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹی کا وزیراعلیٰ بلوچستان سے مذاکرات تاہم ڈیڈلاک برقرار ہے،اگلی نشست میں پی ایس ڈی پی سمیت دیگر تحفظات دور ہونے اورمعاملات طے پانے کا امکان ہے،کمیٹی نے مذاکرات سے متعلق آج متحدہ اپوزیشن کے اراکین اسمبلی کااجلاس طلب کرلیاہے،اجلاس میں وزیراعلیٰ سے مذاکرات سمیت دیگر امور زیر غور لائے جائیں گے،ذرائع کے مطابق متحدہ اپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹی جس کی قیادت اپوزیشن لیڈر ملک سکندرایڈووکیٹ کررہے تھے نے جمعہ کو وزیراعلیٰ بلوچستان سے مذاکرات کیے مذاکراتی کمیٹی میں قائد حزب اختلاف کے علاوہ ممبران اراکین اسمبلی نصراللہ زیرے اور ملک نصیراحمد شاہوانی بھی تھے،مذاکراتی کمیٹی نے وزیراعلیٰ بلوچستان سے مسلسل 3گھنٹے مذاکرات کیے ذرائع کاکہناہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ہونے والی مذاکرات تو ہوگئے لیکن ڈیڈ لاک برقرار ہے مذاکراتی کمیٹی نے اپنے دیگر ساتھیوں کو اعتماد میں لینے،وزیراعلیٰ بلوچستان کے ساتھ ہونے والے مذاکرات سمیت پی ایس ڈی پی ودیگر امور سے متعلق بحث ومباحثہ کیلئے متحدہ اپوزیشن کااجلاس آج بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن چیمبر میں 12بجے طلب کرلیاہے،اجلاس میں متحدہ اپوزیشن میں شامل جماعتیں جمعیت علماء اسلام،بلوچستان نیشنل پارٹی اور پشتونخواملی عوامی پارٹی کے ارکان صوبائی اسمبلی شرکت کرینگے اجلاس میں مذاکراتی کی ناکامی کی صورت میں آئندہ کالائحہ عمل طے کیاجائے گا۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں متحدہ اپوزیشن کی جانب سے اپنے حلقوں میں مداخلت،غیر منتخب لوگوں کوفنڈز سے نوازنے،عالمگیر وباء کورونا وائرس کی آڑ میں کرپشن اور حکومتی غفلت سمیت دیگر مطالبات کے حق میں بلوچستان اسمبلی سے احتجاجی ریلی نکالی اور وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیاتھاجس کے بعد صوبائی وزراء کی جانب سے اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کئے گئے اپوزیشن کی جانب سے وزیراعلیٰ کے ساتھ مذاکرات کے شرط پر احتجاج کو دو دن کیلئے موخر کردیاگیاتھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں