وفاقی بجٹ، بلوچستان کے ساتھ پھر ہاتھ ہو گیا، 44میں سے صرف 2منصوبے شامل

کوئٹہ:وفاقی پی ایس ڈی پی میں بلوچستان کے ساتھ ایک مرتبہ پھر ہاتھ کردیا گیا550بلین کے 44منصوبوں سے صرف2منصوبے وفاقی پی ایس ڈی پی میں شامل باقی کو خاموشی سے نکال دیا گیا حکومت بلوچستان سخت مایوسی کا شکار ہوگئی۔ذرائع کے مطابق وفاقی پی ایس ڈی پی میں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے احتجاج کے بعد550بلین کے 44منصوبے شامل کرنے کی یقین دہانی وفاقی وزیر اسد عمر نے حکومت بلوچستان کے وفد کوکرائی تھی ان منصوبوں میں صوبے میں سڑکوں کی تعمیر،ڈیم اور توانائی کے اہم منصوبے شامل تھے تاہم حکومتی ذرائع نے ”این این آئی“ کو بتایا کہ وفاق نے وعدہ خلافی کرتے ہوئے 44میں سے صرف2منصوبے جن میں زیارت روڈ کو دو رویہ کرنے اور چمالنگ دکی روڈ شامل ہیں کو وفاقی پی ایس ڈی پی میں شامل کیا گیا ہے جس کی وجہ سے بلوچستان حکومت وفاق سے نالاں ہے اور مایوسی کا شکار ہے۔ذرائع نے بتایا کہ پرانی اسکیمات جوکہ کافی عرصے سے چلی آرہی تھیں وہ پی ایس ڈی پی میں شامل تو ہیں لیکن اس بات کا جائزہ لیا جارہا ہے کہ آیا ان کے لئے کافی فنڈز مختص کئے گئے ہیں یا نہیں،محکمہ پی اینڈ ڈی بلوچستان نے وفاقی پی ایس ڈی پی میں شامل اسکیمات کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے جو اپنی رپورٹ وزیراعلیٰ بلوچستان کو پیش کریگا۔

وفاقی بجٹ، بلوچستان کے ساتھ پھر ہاتھ ہو گیا، 44میں سے صرف 2منصوبے شامل” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں