این ایچ اے کی نااہلی و پنجرہ پل کی بندش سے ایک اور شہری نے زندگی کی بازی ہار گئی
ڈھاڈر (یو این اے )این ایچ اے کی نااہلی و پنجرہ پل کی بندش سے ایک اور شہری نے زندگی کی بازی ہار گئی لاوارث بلوچستان کی عوام آئے روز اپنے پیاروں کی لاشیں پنجرہ پل کی وجہ سے اٹھا اٹھا کر تھگ گئے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں ورثاتفصیلات کے مطابق آج مورخہ یکم اگست کو سیانچ برادری نے اپنے مریضہ بنام رمضان ولد نبی بخش قوم سیانچ سکنہ غفار کوٹ ڈیرہ مراد جمالی کو انکے ورثا نے علاج کی غرض سے کوئٹہ ہسپتال کے لئے روانہ ہوئے تو راستے میں قاتل پل کی بندش نے انکو کوئٹہ ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی انکی جان لے لی بد قسمت لاوارث بلوچستان کا عوام جائے تو کہا جائے سال سے زائد عرصے کا طویل ٹائم گزرنے کے باوجود بھی ہنوز پنچرہ پل کی تعمیر کا کام شروع نہیں کیا جا سکا اس سے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی بلوچستان میں عدم توجہی کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے شاہراہِ کی زبوں حالی کی وجہ سے مسافروں کو مشکلات ا ور وقت کے ضیاع سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے دوسری جانب ٹرانسپورٹروں کو مالی مصائب کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے بلوچستان میں ترقیاتی منصوبے ہمشہ تاخیر سے پایہ تکمیل تک پہنچنے کی روایات برقرار ہے جسکی ایک وجہ وفاقی حکومت کے عدم توجہی ا ور دوسری جانب بلوچستان کے نمائندوں کی عدم دلچسپی ہے وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے سیلاب کے دنوں میں بولان کے دورے کے موقع پر متاثرہ شاہراہِ ا ور پنچرہ پل کا وزٹ کیا تھا اور متعلقہ حکام کو شاہراہِ کی بہتری ا ور پنچرہ پل کی فوری طور پر دوبارہ تعمیر کے احکامات بھی دئیے تھے لیکن تقریبا چار ماہ سے زائد کا طویل عرصہ گزرنے کے باوجود بھی ایک فرلانگ پل کی تعمیر ہنوز تشنہ تکمیل ہے بلوچستان کے عوام ا ور ٹرانسپورٹروں کا خیال تھا شاہراہِ کی درستگی ا ور پنچرہ پل کی تعمیر جلد دوبارہ عمل میں لائی جائے گی جس طرح لاہور میں میٹرو بس کے لیے سڑک کی تعمیر مکمل کی گئی تھی کویٹہ سبی شاہراہِ بلوچستان کو سندھ سے ملاتی ہے بلوچستان کے زیادہ تر تاجروں ا ور زمینداروں کے زرعی اجناس کی مال برداری بولان کے راستے سے ہوتی ہے راستہ خراب ا ور اکثر شاہراہ کی بندش سے زرعی اجناس خراب ہونے کی وجہ سے زمین داروں کو مالی طور نقصان اٹھانا پڑتا ہے وزیراعظم پاکستان وفاقی وزیر مواصلات ا ور چرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی ذاتی طور پر دلچسپی لیتے ہوئے بلوچستان کے زبوں حال شاہراہوں کی بہتری ا ور درستگی کے لیے اقدامات کریں بلوچستان رقبے کے لحاظ سے 43 فی صد ہے شاہراہوں کی درستگی ا ور بہتری کے لیے رقبے کے لحاظ بلوچستان کے شاہراہوں کے لیے گرانٹ کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ بلوچستان کے عوام بھی مواصلات کے جدید سہولیات سے مستفید ہو سکیں