پنشن میں اضافہ نہ کرنے پر کوئٹہ کے پی ٹی سی ایل پنشنرز سخت احتجاج کی دھمکی دیدی
کوئٹہ (آن لائن) پی ٹی سی ایل کے پنشنزر محمد انور گجر ایڈووکیٹ، قمر زیدی ، غلام نبی بگٹی ، ستار مینگل ، طالب حسین ہزارہ ، حاجی زبیر نے کہا ہے کہ حکومت اتصالات کمپنی کو ملک بدر کرکے پنشنرز کی پنشن میں ساڑھے 17 فیصد اضافے کی ادائیگی کو فوری طور پر یقینی بنائے بصورت دیگر ہم ملک بھر کے 40 ہزار پنشنرز سرپر کفن باندھ کر اسلام آباد میں دھرنا دیں گے جس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری پی ٹی سی ایل اور کمپنی پر عائد ہوگی ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس اور پریس کلب کے سامنے مظاہرے کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ پی ٹی سی ایل کو کمپنی میں تبدیل کرتے وقت 1996ءمیں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن ری ارگنائزیشن ایکٹ پاس کیا اور اس کے سیکشن 44 کے تحت پنشنرز کو پنشن کی ادائیگی کے لئے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن ایمپلائز ٹرسٹ قائم کیا جس نے 1996ءسے لیکر 30 جون 2010ءتک 14 سال پارلیمنٹ پاس کردہ ایکٹ پر عمل کیا اور مراعات دیتے رہے جولائی 2010سے حکومت کے اعلان کردہ اضافے میں کٹوتی شروع کی جس میں 72 اور 75 سال کے عمر ہونے پر ان کی بحالی اور بیواﺅں کی 50 سے بڑھا کر 75 فیصد کردی اور اس کی ادائیگی کے لئے پارلیمنٹ نے فیڈریشن کو ضامن قرار دیا عدالت عظمیٰ نے 12 جون 2015ءکو پنشنرز کے حق میں فیصلہ دیا فروری 2013ءمیں آئی ٹی منسٹری نے لاءمنسٹری رائے دی کہ مذکورہ ملازمین حقدار ہے لیکن 29 جنوری 2020ءکو سینیٹ نے ایک قرار داد منظور کی اور پنشن کی ادائیگی کے احکامات دیئے لیکن اس پر عمل نہ ہوا جولائی 2023ءمیں حکومت نے ساڑھے 17 فیصد پنشن میں اضافہ کیا جو تا حال ملازمین کو نہیں ملا اور جولائی 2010ءسے غضب شدہ پنشن ، مراعات کی ادائیگی کے لئے جی پی آر کو احکامات دیئے جائیں اور جولائی 2010ءسے تمام مراعات ہمیں دی جائیں اگر ہمارے مطالبے پر عملدرآمد نہ کیا گیا تو ہم 40 ہزار ملازمین اسلام آباد میں کفن پہن کر دھرنا دیں گے جس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری پی ٹی سی ایل اور کمپنی پر عائد ہوگی۔ دریں اثناءکوئٹہ پریس کلب کے سامنے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ اور نعرہ بازی کرتے ہوئے پر امن طور پر منتشر ہوگئے۔


