وفاق کی جانب سے 30 ارب کٹوتی کے بعد بلوچستان حکومت کو بجٹ تشکیل دینے میں مشکلات کا سامنا

کوئٹہ: وفاقی حکومت کی جانب سے صوبے کے فنڈز میں 30ارب کٹوتی کے بعد بلوچستان حکومت کو بجٹ تشکیل دینے میں مشکلات کا سامنا خسارہ 80ارب تک پہنچنے کا امکان محکمہ خزانہ نے بجٹ اجلاس 18کی بجائے 20جون کو طلب کی سمری صوبائی حکومت کو ارسال کردی، محکمہ خزانہ بلوچستان کے ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے تیس ارب روپے کم ملنے کی وجہ سے صوبے کا ترقیاتی بجٹ بری طرح متاثر ہو کر صرف ستر ارب ہونے امکان ہے و فاقی حکومت نے رواں مالی سال کیلئے قابل تقسیم محاصل سے 295ارب روپے دئیے تھے مگر رواں سال کورونا وائرس کے باعث جمع ہونے والے ٹیکسز میں کمی کی وجہ سے وفاقی نے بلوچستان کو دئیے جانے والے محاصولات میں تیس ارب کی کمی کردی ہے،جسکی وجہ سے بلوچستان کو بجٹ بنانے میں مشکلات کا سامنا ہے اسی لئے محکمہ خزانہ نے بجٹ پیش کرنے کیلئے اب اٹھارہ جون کے بجائے بیس جون کی سمری حکومت بلوچستان کو بھجوائی ہے،محکمہ خزانہ کے ذرائع کے مطابق اگر صوبائی حکومت نے ترقیاتی بجٹ رواں مالی سال کی سطح پر سو ارب روپے رکھا تو صوبے کا مالی خسارہ سترسے اسی ارب تک پہنچ جانے کا امکان ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں