کرونا مستونگ جیل بھی پہنچ گیا ،9 قیدی مطاثڑ

مستونگ: کوروناوائرس کے کیسز میں بتدریچ اضافہ جاری ہے۔سنٹرل جیل مستونگ میں کوروناوائرس پہیل گیا سنٹرل جیل میں موجود 24 قیدیوں میں 9 کا کوروناٹیسٹ مثبت آگیا مستونگ میں کوروناوائرس کے مثبت مریضوں کی تعداد 170 ہوگئی گزشتہ چھ دنوں میں مزید 22 مثبت کیسز سامنے آئے تفصیلات کے مطابق سنٹرل جیل مستونگ میں قید قیدیوں میں کوروناوائرس پھیل گیا 9 قیدی متاثر سنٹرل جیل میں مستونگ میں 25 قیدی ہے جن میں سے 24 قیدیوں کےگزشتہ دنوں کورونا ٹیسٹ کیلئے سیمپل لئے گئے تھے جن میں سے 9 قیدیوں میں کوروناوائرس کی تشخیص ہوگئی جس کے بعد محکمہ صحت نے سینٹرل جیل کے 24 ملازمین و اسٹاف کا سیمپل حاصل کرکے فاطمہ جناح ہسپتال کوئٹہ ٹیسٹ کے لئے ارسال کردیااس کے علاوہ مزید سیمپلز کا رزلٹ آنا باقی ہےمحکمہ صحت کی جانب سے اب تک 623 ٹیسٹ کئے۔۔جن میں 170مثبت آگئے۔مستونگ میں کوروناوائرس کا پہلامثبت کیس 15 اپریل کو رپورٹ ہوا تھاجس کے بعد 16 اپریل سے 15 مئی تک 29 مثبت کیس سامنے آئے جبکہ 16 مئی سے 21 جون تک 141 مثبت کیسزسامنے آئےاب تک ٹوٹل 623 ٹیسٹ کئےگئے جن میں 170 مثبت اور 453 کا رزلٹ منفی میں آیا مستونگ میں کوروناوائرس سے چار افراد کی اموات رہورٹ ہوئے۔اور دیگر بیشتر مریض صحت یاب ہوگئے۔دوسری جانب ایسے کیسز اس کے علاوہ ہے جو جن کو وائرس لگا اور اپنے طور پر انہوں نے حفاظتی تدابیر اختیار کی اور سیلف آئیسولیشن میں چلے گئے۔کورونا قابل علاج مرض ہے اگر اس میں احتیات برتی جائے اور حکومتی ہدایات پر عمل کیاجائے تو یہ وبائی مرض کاخاتمہ ممکن ہوگا اور احتیاطی تدابیر اپنے سے اس کا خاتمہ بھی ممکن ہوگاویاوایم۔کورونا وائرس کے پہیلاو کو روکھنے اور اس کے خاتمے کیلئے ہمیں شعوری مظاہرہ کرنا ہوگا اور حکومتی ہدایات اپناتے ہوئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے ہونگے جس سے ہم بھی اور پورا علاقہ محفوظ ہوگا۔۔۔۔۔ایک اور گزارش ہے ان حضرات سے جن کو کورونا ہوا اور اب انکا کورونا ٹیسٹ رزلٹ منفی یعنی نیگیٹو آگیا ہے وہ حضرات کورونا کے ایسے سیرئس مریضوں کو اپنا پلازمہ ڈونیٹ کریں۔پہلے وہ اپنے اینٹی باڈیز ٹیسٹ کروائے اور اسکے بعد پلازمہ ڈونیٹ کرکے انسانی جان بچائے۔جس نے ایک انسان کی جان بچایا گویا اس نے پوری انسانیت بچائی۔۔عوام سے اپیل ہیکہ احتیاطی تدابیر اپنائے اور کوروناوائرس کو شکست دینےمیں کردار ادا کریں۔ورنہ بےاحتیاطی سے یہ وبائی مرض تیزی سے پہیلے گا جو کہ خطرناک بات ہےعوام سے ایک اور گزارش ہیکہ کوئی بھی بیماری کے صورت میں ٹوٹکے استمال کرنے اور عطائی ڈاکٹروں کے پاس جانے سے گریز کریں اور اچھے و مستند ڈاکڑوں سے چیک اپ کرواکر اپنا علاج کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں