(بی ایس او اور بلوچستان میں آن لاہن کلاس )

تحریر وحید صباء

ایچ اہی سی کے غلط پالیسوں کی وجہ سے ایک بار پھر بلوچستان کے طلباہ کو پھیچے دھکیلنے کی کوشش مگر ایک بار پھر بلوچستان کے طلباء پہاڑوں کے مانند کھڑے ہوے پھر سے تاریخ کو دورایا اور بی ایس او نے ثابت کر دیا کہ بی ایس او ہر نا انصافی کیخلاف کھڑا ہے


افسوس سے کہنا پڑھتا ہے کہ بلوچستان میں روز اول سے ظلم وستم نا انصافی کی تیز بارش اور آندھی کی طرح آہ رہے ہیں بلوچستان کا یہ پہلا واقع نہیں ہے بلکہ یہ روز مرہ کے مامول ہے اس مادر وطن نے بہت سی مصیبت اور مشکلات جھیلے ہے جس میں مافیاگری قبضہ گری تو کھبی تعلیمی پسماندگی تو کھبی بے روزگاری تو کھبی نوجوانوں کو نشہ میں مبتلا کرنا اور بہت سی چیزیں شامل ہیں


ان حالات میں مادر وطن, محبت کش ,محنت کش’ اور ظلم و جبر کے خلاف اور بلوچستان کو ترکی کے نگاہ سے دیھکنے والے تنظیم بی ایس او سرفہرست میں رہا ہے بی ایس او نے ہر دور میں مظلوموں کا آواز اوٹھایا ہےہر نا انصافی کو بری طرح شکست دی ہے


حال ہی میں ایچ ای سی کے غلط پالیسوں کے خلاف سب سے پہلے آواز اوٹھایا بلوچستان کو زخاہروں کا مالا مال اور

اپنا تبصرہ بھیجیں