بچی نانی کے حوالے، سرفراز بگٹی عدالت میں پیش نہیں ہوئے

کوئٹہ:سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں 9سالہ بچی کے اغواکیس سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،عدالت میں بچی مدعیہ نانی کے سپرد کردی گئی۔منگل کے روز سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں ویڈیو لنک کے ذریعے9سالہ بچی کے اغواکیس کی سماعت ہوئی سماعت چیف جسٹس جسٹس گلزار احمد،جسٹس اعجاز احسن اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل پر مشتمل بینچ نے کی سماعت کے دوران سینیٹر سرفراز بگٹی کے وکیل کامران مرتضی ایڈووکیٹ کورونا وائرس کے باعث پیش نہیں ہوئے ان کی جگہ ایاز ظہور ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئے،سماعت کے دوران نو سالہ ماریہ کو عدالت میں پیش کرتے ہوئے اسکی نانی کے سپرد کیا گیاعدالت نے سینیٹر سرفراز بگٹی کے وکیل ایاز ظہور سے استفسار کیا کہ کیا بچی بازیاب ہو گئی جس پر وکیل نے بتایا کہ جی ہاں مغوی بچی اس وقت کمرہ عدالت میں موجود ہے اسے انکی نانی کے سپرد کر دیا گیا ہے عدالت کی جانب سے سینیٹرسرفراز بگٹی کی جانب سے پیش نہ ہونے پر استفسار کیا گیا کہ سینیٹر سرفراز بگٹی کیوں عدالت میں پیش نہیں ہوئے جس پر انکے وکیل نے کہا کہ کوئٹہ میں ٹریفک کے باعث سرفراز بگٹی اب تک عدالت نہیں پہنچ سکے کچھ ہی دیر میں پہنچ جائینگے۔سپریم کوئٹہ کوئٹہ رجسٹری میں ویڈیو لنک کے زریعے بچی ماریہ کے اغوا سے متعلق کیس کی سماعت ملتوی کردی گئی۔واضح رہے کہ بچی کے اغوامیں معاونت پر نامزد سینیٹر سرفراز بگٹی کی درخواست ضمانت کی درخواست بلوچستان ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کی جانب سے مسترد کی جاچکی ہے۔بعدازاں بازیاب ہونے والی9سالہ ماریہ کی مدعیہ نانی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ بچی کی حوالگی پر بے حد خوش ہیں اور عدلیہ اور پولیس کی اس حوالے سے شکرگزاربھی ہیں جنکی کاوشوں سے انکی بچی انکے پاس پہنچ گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں