چمن بارڈر کی بندش اور با دینی بارڈر کی عدم بحالی بلو چستان ہا ئی کو رٹ میں چیلنج

کوئٹہ: ایوان صنعت و تجا رت کو ئٹہ بلو چستان نے چمن بارڈر کی بندش اور با دینی بارڈر کی عدم بحالی کو بلو چستان ہا ئی کو رٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔اس سلسلے میں چیمبر آ ف کا مرس کو ئٹہ بلو چستان کے عہدیداران نے سنیئر قا نون دان ثنا ء اللہ ابا بکی ایڈووکیٹ کے توسط سے گزشتہ روز آئینی درخواست دائر کر دی ہے۔دائر کئے گئے آئینی درخواست میں مو قف اختیار کیا گیا ہے کہ چمن بارڈر کی بندش اور با دینی با رڈر کی عدم بحالی کے با عث بلو چستان کے صنعت و تجا رت، ایکسپورٹ و امپورٹ اور سروس بیسڈ انڈسٹریز تبا ہ حا لی کا شکا ر ہے بلکہ چمن با رڈر پر ہو نے والے تجا رت کا طورخم اور ایران منتقلی کے بھی خدشات پیدا ہو چکے ہیں اس لئے عدالت عالیہ اس سلسلے میں متعلقین کو طلب کر کے وضاحت لیں اور اس سلسلے میں احکامات دے تا کہ صنعت و تجا رت،ایکسپورٹ اور امپورٹ سمیت دیگر شعبوں سے وابستہ افراد کے روزگار کا تحفظ ممکن ہو سکے۔آئینی درخواست جمع کرنے کے بعد میڈیا سے با ت چیت کر تے ہو ئے ایوان صنعت و تجا رت کو ئٹہ بلو چستان کے سنیئر نا ئب صدر بدر الدین کا کڑ کا کہنا تھا کہ چمن با رڈر کی طویل بندش اور با دینی با رڈر کی عدم بحالی کے صو بے میں صنعت و تجا رت، ایکسپورٹ و امپورٹ اور سروس بیسڈ انڈسٹری پر انتہا ئی مضراثرات مرتب ہو ئے ہیں بلکہ اس کے با عث یو میہ بنیا دوں پر بارڈر ز پر روزگار کر نے والے افراد کی بھی بڑی تعداد متاثر ہوئی ہے اس وقت صنعت و تجا رت سے وابستہ افراد کو پورٹ پر پڑے ما ل کے ڈیمرجز کی ادائیگی کا چیلنج درپیش ہیں بلکہ ہمسا ئیہ ملک کے ساتھ ایڈوانس رقوم کی بنیاد پر ہو نے والے کا روبا ری معا ہدے بھی ختم ہو رہے ہیں دوسری جا نب ما لوں کی کلیئرنگ کا عمل بھی مکمل طور پر رک جا نے سے ملک اور صو بے کو ملنے والے خطیر رقوم کی شرح صفر ہو چکی ہے،انہوں نے کہا کہ چمن با رڈر کی بندش کے معا ملے پر نا صرف چمن کے مقا می لوگ اور تا جر سراپا احتجا ج ہے بلکہ انہوں نے پیدل آمد و رفت کی اجازت نہ ملنے اور مختلف شرائط عائد کر نے پر احتجا جا پا ک افغان دو طر فہ تجا رت کو بھی مکمل بند کر دیا ہے، ایسے میں وفا قی اور صو با ئی حکومتوں کو اس مسئلے پر سنجیدگی کا مظا ہرہ کر تے ہو ئے اقداما ت اٹھا نے کی ضرورت تھی مگر ایسا طرز عمل دیکھا ئی نہیں دے رہا بلکہ حکومتی اقداما ت سے صاف لگ رہا ہے کہ اس مسئلے پر بھی صرف سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کی جا رہی ہے جو ما یوس کن ہے صنعت و تجا رت، ایکسپورٹ و امپورٹ اور سروس بیسڈ انڈسٹری کی مزید تبا ہی سے صو بے میں بے روزگا ری اور پسما ندگی میں مزید اضا فہ ہو گا جس کا اثر برا ہ راست امن و امان کی صورتحا ل سمیت دیگر شعبوں پر بھی پڑے گا،ان کا کہنا تھا کہ اگر یہی صورتحال رہی تو بلو چستان کے ہمسائیہ ملک افغانستان کے ساتھ دو طرفہ تجا رت طورخم اور ایران منتقل ہو گا بلکہ جن منڈیوں تک یہاں کے مقا می تاجروں نے بڑی مشقت سے رسائی حاصل کر کے وہاں پا کستان اور بلو چستان کا ایک مقام بنا رکھا تھا وہ بھی ہر گزرتے دن کے ساتھ ختم ہورہا ہے۔ہما را مرکزی و صو با ئی حکومتوں سے اب بھی پر زور مطا لبہ ہے کہ وہ چمن با رڈر پر کا روبا ری سر گر میاں بحال کر نے اور با دینی بارڈر کی فوری بحالی کے لئے اقداما ت اٹھا ئے کیو نکہ اس سے صو بے میں قا نو نی تجا رت کو مزید فروغ حاصل ہو گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں