سیستان بلوچستان میں تین حملے، ایرانی فورسز کے 5اہلکار اور پانچ حملہ آور ہلاک
کوئٹہ(انتخاب نیوز)سستان بلوچستان میں عسکری تنصیبات کو گذشتہ رات بیک وقت تین بڑے نوعیت کے حملوں میں نشانہ بنایا گیا ، حملوں کی ذمہ داری تنظیم جیش العدم نے قبول کر لی، تفصیلات کے مطابق مسلح حملہ آوروں نے مغربی بلوچستان کے ساحلی شہر چاہ بہار میں ایرانی فورسز کے ہیڈکوارٹرز کرنل کوچزئی پولیس اسٹیشن اور کرنل مسرت پولیس اسٹیشنوں کو حملوں میں نشانہ بنایا ، ایک اور حملے کی اطلاعات راسک سے بھی ملی جہاں ایرانی پاسداران انقلاب کے ہیڈکوارٹر کو حملے میں نشانہ بنایا گیا ہے۔علاوہ ازیں تنظیم جیش العدل نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ راسک، چاہ بہار اور سرباز سٹی کی سڑکوں پر سفر کرنے سے گریز کریں۔ایران کی سرکاری میڈیا نے ان حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ راسک اور چاہ بہار میں فوجی ہیڈ کوارٹرز پر حملے ہوئے ہیں علاوہ ازیں سیستان و بلوچستان کے گورنر کے نائب علی رضا مرحماتی نے دعویٰ کیا کہ صورتحال قابو میں ہے اور مزید تفصیلات بعدازاں دی جائے گی۔جیش العدم کا دعویٰ ہے کہ راسک شہر کے ضلعی ہیڈکوارٹر کے ہتھیاروں کے گودام ان کے کنٹرول میں ہیں۔دوسری جانب علاقہ مکینوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر اپلوڈ کئے گئے ویڈیوز میں شدید فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنی جاسکتی ہے۔ایرانی میڈیا کے مطابق اب تک آئی آر جی سی کے ایک افسر سمیت ایرانی فورسز کے 5 ارکان اور 5 بندوق بردار حملہ آور ہلاک ہوچکے ہیں۔گذشتہ رات سے آج صبح تک دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں علاقے میں سنی جاسکتی ہے جبکہ فضاءمیں ہیلی کاپٹروں کی گشت بھی جاری ہے۔


