نیشنل پارٹی خضدار نے ملازمین لسبیلہ یونیورسٹی وڈھ کیمپس کے احتجاج کی ہمایت کردی

خضدار(بیورورپورٹ)نیشنل پارٹی تحصیل خضدار کے صدر نادر بلوچ جنرل سیکرٹری کریم بلوچ ، سینئر رہنما عبدالستار ، رہبر نواز بلوچ ، کامریڈ یوسف مردوئی ، جنرل کونسلر حاکم بلوچ ، خلیل بلوچ ، سینئر رہنما مولا بخش بلوچ ، مصطفی مینگل ، باسط مینگل ، ایوب غلامانی و دیگر رہنماوں نے اپنے بیان میں کہا کہ لسبیلہ یونیورسٹی وڈھ کیمپس کے ملازمین جوکہ کئی دنوں سے مستقلی کے آس لیے سراپا احتجاج ہیں جن کا مطالبہ ہے کہ وہ سات سالوں سے ادارہ ہذا میں اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں احکام بالا کو کئی دفعہ گوش گزار کرنے کے باوجود شنوائی نہیں ہوئی اب مجبور ہوکر احتجاج کا راستہ اپنائے ہوئے ہیں، نیشنل پارٹی خضدار کے رہنماوں نے احتجاج پر بیٹھے ملازمین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئیں کہا کہ بلوچستان میں پہلے سے تعلیمی ادارے زبوں حالی کا شکار ہے معیاری تعلیم ایک خواب بن کر رہ گیا ہے صوبے کے گنے چنے پروفیشنل تعلیمی ادارے بدترین مسائل سے دوچار ہیں، بلوچستان یونیورسٹی کے ملازمین کافی عرصہ سے ہڑتال پر ہے ۔ اوتھل یونیورسٹی تربت یونیورسٹی خضدار یونیورسٹی سمیت تمام ادارے مسائل کے انبار میں گھیرے ہوئے ہیں وہی ان اداروں کے سب کیمپس بھی کھنڈرات کا منظر پیش کرنے لگے ہیں ۔ وڈھ کیمپس میں پہلے سے ہاسٹل کلاس رومز و دیگر لیبز کے لیے عمارت نہ ہونے کی وجہ سے معیاری تعلیم نہ ہونے کے برابر ہے اب سالوں سے مستقلی کے منتظر ملازمین مجبور ہوکر روڈ پر نکل آئیں ہے جس سے تعلیمی بدحالی کی رہی سہی کسر بھی پوری ہوئی ہے انہوں نے کہاملازمین کی جائز مسائل پر مبنی احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے حکومت خضدار سے منتخب ممبر برائے قومی اسمبلی صوبائی ممبران سے مطالبہ کرتے ہوئیں کہا کہ ملازمین کے مسائل کو سنجیدہ لیکر انکا سدباب کرکے تعلیمی ادارے میں علمی سرگرمیوں کو بحال کریں انہوں نے کہا کہ نومنتخب نمائندوں کی جانب سے عوامی مینڈٹ کو لیکر خضدار کے عوام کوبے یارومددگار چھوڑنا افسوس ناک عمل ہے ۔ افسوس کا مقام ہے کہ ایک پروفیشنل تعلیمی ادارے کے ملازمین احتجاج پر ہے تعلیمی سلسلہ روکا ہوا ہے لیکن مجال کہ عوامی نمائندے ان کے پاس جاکر ان کی دادرسی کرئے ان کے مسائل سنے اور انہیں اجاگر کرکے حل کرنے کی کوشش کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں